نیو یارک:1988میں امریکہ کے منتخب ہونے والے صدر کی حالت انتہائی خراب دکھائی دے رہی ہے ۔گزشتہ روز جارج ایچ ڈبلیو بش کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس کے بعد انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بش سینئر کے ترجمان نے بتایا کہ 92 سالہ سابق امریکی صدر کو سانس لینے میں دشواری کی وجہ سے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اب ان کی حالت بہتری کی جانب گامزن ہے۔
20 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ صدارت کا حلف اٹھانے والے ہیں تاہم یہ پہلے ہی طے ہوگیا تھا کہ بش سینئر اس تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ جارج بش 1988 میں امریکا کے صدر منتخب ہوئے تھے، 1992 میں وہ دوبارہ صدر بننے کے خواہاں تھے لیکن بل کلنٹن سے انہیں شکست ہوگئی تھی۔
دوسری جنگ عظیم کے دوران بش نیول پائلٹ کے عہدے پر تھے، عہدہ صدارت سے ہٹنے کے بعد بھی وہ اکثر اسکائی ڈائیونگ کرتے تھے جبکہ انہوں نے اپنی 90 ویں سالگرہ بھی ہیلی کاپٹر سے چھلانگ لگاکر منائی تھی۔
2014 میں وہ دو بار ہسپتال میں داخل ہوئے، ایک بار نمونیہ کی وجہ سے 7 ہفتوں کے لیے انہیں ہسپتال میں رہنا پڑا تھا، جبکہ دوسری بار انہیں سانس اکھڑنے کی وجہ سے داخل کرایا گیا تھا۔
جولائی 2015 میں وہ اپنے گھر میں گر گئے تھے جس کی وجہ سے ان کی گردن کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔