اسلام آباد : سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب اور بشری بی بی کی آڈیو لیکس کے خلاف کیس میں چیئرمین پی ٹی اے، آئی بی اور ایف آئی اے کے ڈی جیز کی عدم پیشی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر میڈیکل رپورٹ طلب کرلی۔
آڈیو لیکس کیس میں عدالتی حکم کے باوجود سینئیر افسران پیش نہ ہوئے جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے کہا کہ ان افسران نے خود سے کیسے طے کرلیا کہ وہ عدالت پیش نہیں ہوسکتے ۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ ڈی جی ایف آئی اے بیمار ہیں ، پیش نہیں ہوسکے جبکہ ڈی جی آئی بی کی جگہ ڈپٹی ڈی جی پیش ہوئے ہیں ۔
دوران سماعت جسٹس بابر ستار نے کہا کہ جسٹس بابر ستار نے کہا کہ کیوں نہ ان افسران کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیں ۔ جو افسران بیمار ہیں وہ آئیندہ سماعت پر اپنے میڈیکل رپورٹس پیش کریں ۔
پی ٹی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی اے کے وکیل پیش، بیان حلفی دو دن میں داخل کرا دیں گے ۔جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ چیرمین پی ٹی اے خود کہاں ہیں کیا ہم وارنٹ جاری کریں؟ ہم نے حکم دیا تھا، خود کیوں نہیں آئے۔عدالت نے ہدایت کی کہ ٹیلی کام آپریٹرز رپورٹ دیں کہ ریکارڈنگ کے حوالے سے کیا طریقہ کار ہے۔
میڈیا بتائے کہ غیر مصدقہ آڈیو لیکس چلانے کے لیے کون سا اندرونی مکینزم ہے۔
عدالت نے قانونی معاونت کیلئے پاکستان بار کونسل کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے آڈیو لیکس کیس میں آج ڈی جی آئی بی اور ڈی جی ایف آئی اے کو طلب کر رکھا ہے۔
آڈیو لیکس کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے ڈی جی آئی بی اور ڈی جی ایف آئی اے کو طلب کر رکھا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستارسابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کے بیٹے اور بشریٰ بی بی کی درخواستوں پر سماعت کریں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیز کے نمائندگان کو اور چیئرمین پی ٹی اے کو بھی طلب کر رکھا ہے۔
اس کے علاوہ عدالت نے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور سی پی این ای کے نمائندگان کو بھی بلایا ہے۔