لاہور: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 7 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے جیمز فالکنر کا جھوٹ بے نقاب ہو گیا اور معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے شراب کے نشے میں دھت ہو کر ہوٹل پر ہلہ بولا اور فانوس بھی توڑ دیا جبکہ اس روئیے کے بعد انہیں ہوٹل سے نکال دیا گیا۔
نیو نیوز کے مطابق شراب کے نشے میں دھت جیمز فالکنر نے آج صبح ہوٹل میں ہلہ بول دیا تھا جبکہ ان کیساتھ لاہور قلندرز کے بین ڈنک اور سمت پٹیل بھی شراب کے نشے میں تھے۔ جیمز فالکنر کو معاہدے کے تحت تمام رقم ادا کر دی گئی مگر وہ مزید رقم کا تقاضہ کرتے رہے۔ پی ایس ایل مینجمنٹ نے جیمز فالکنر کے اکاﺅنٹ کی بجائے دوسرے اکاﺅنٹ میں رقم جمع کرائی تو آسٹریلین کھلاڑی نے رقم وصول نہ ہونے سے متعلق مینجمنٹ کو آگاہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جیمز فالکنر کی جانب سے آگاہ کئے جانے کے بعد مینجمنٹ نے پہلے اکاﺅنٹ سے رقم واپس لے کر ان کے اکاﺅنٹ میں جمع کرائی گئی لیکن جیمز فالکنر نے دھمکی دی کہ مجھے مزید رقم ادا کی جائے بصورت دیگر آسٹریلیا واپس جا کر منفی باتیں پھیلاؤں گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جیمز فالکنر کے کمرے سے علی الصبح چیخوں کی آوازیں آتی رہیں اور صبح ساڑھے چار بجے انہوں نے کمرے میں توڑ پھوڑ شروع کی جبکہ چیخوں اور شور شرابے کے باعث تمام کھلاڑی باہر آ گئے۔
جیمز فالکنر نے کمرے سے باہر نکل کر اپنا ہیلمٹ اور بیٹ ہوٹل کے فانوس پر مارا اور اپنا سامان ااٹھا کر نیچے لابی میں پھینکنا شروع کر دیا جس پر ہوٹل سیکیورٹی عملہ فوری پہنچ گیا اور انہیں روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے مزاحمت شروع کر دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جیمز فالکنر کے اس روئیے کے باعث انہیں ہوٹل سے نکال دیا گیا اور ہوٹل سے چیک آﺅٹ کرتے وقت انہیں ہوٹل کے نقصان کے پیسے بھی ادا کرنا پڑے۔ بعد ازاں وہ روانگی کیلئے ائیرپورٹ پہنچے تو وہاں بھی انہوں نے سیکیورٹی سٹاف کے ساتھ نازیبا رویہ اختیار کیا جس کی شکایت اعلیٰ حکام کو کی گئی۔