لاہور: پاکستان کے معروف گلوکار سنگر ارشد محمود اور اداکارہ سندس جمیل بنے جی سرکار کے مہمان اور پروگرام کے میزبان نعمان اعجاز کے سوالوں کے دلچسپ جواب دیئے۔
گلوکار ارشد محمود کا کہنا تھا کہ میرے گانا دیکھا جو چہرا تیرا نے مجھے دنیا میں پہچان دی. بچپن سے ہی میوزک کا شوق تھا لیکن بچپن میں نعتیں پڑھتا تھا میرے دوست میری آواز کا موازنہ کشور کمار سے کرتے تھے۔ بچوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے فیصلہ سازی میں بچوں کو آزادی دے رکھی ہے بیٹی انگلینڈ میں مقیم ہے جبکہ بیٹا اپنا بزنس چلا رہا ہے۔
میوزک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پہلی دفعہ مہندی حسن صاحب کا گانا گایا آرٹسٹ کبھی بھی مکمل نہیں ہوتا بلکہ سیکھنے کا عمل ساری زندگی چلتا رہتا ہے میں آج بھی سیکھ رہا ہوں سیکھنے کے لیے استادوں کے جوتے سیدھے کرنے پڑے آج کا گانا ماضی کی نسبت گانا زیادہ آسان ہے۔ گلوکار ارشد محمود نے انکشاف کیا کہ تین سال پی ٹی وی کے دروازے پر کھڑا ہونا پڑا جس کی وجہ سے آج اس مقام پر ہوں
اس موقع پر پروگرام میں شریک میں دوسری مہمان اداکارہ سندس نے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے والدین کی خواہش تھی کہ میں بھی دوسرے بہن بھائیوں کی طرح ڈاکٹر بنوں لیکن میں ہمیشہ دوسروں سے کچھ الگ کرنا چاہتی تھی۔ شادی شدہ زندگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 16 سال کی عمر میں شادی ہو گئی تھی زندگی سے مطمئن ہوں تعلیم کا شخصیت سنوارنے میں اہم کردار ہے والدین کو بچوں پر مرضی مسلط کرنے کی بجائے فیصلہ سازی میں آزادی ہو نی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میری شادی کا فیصلہ ذاتی نہیں بلکہ خاندان کے بڑوں کی مشاورت سے ہوا جبکہ شوبز انڈسٹری کے آنے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ میں نے بطور میزبان آڈیشن دیا اور پھر سیلیکٹ ہو گئی جس کے بعد اداکاری کرنے کا موقع ملا تو اس کو بھی بھر پور انداز میں نبھایا۔