لاہور: تحریک اںصاف کے رہنما عثمان ڈار نے ڈسکہ میں حالات خراب کرنے کا الزام مسلم لیگ (ن) کے رہنما راناثنااللہ پر لگا دیا۔
عثمان ڈار نے کہا کہ رانا ثنااللہ جتھے لے کر گھوم رہے ہیں اور رانا ثنااللہ پر ایف آئی آر کٹوائیں گے کیونکہ ن لیگ کے ورکرز نے پولنگ اسٹیشن اور پولیس پر دھاوا بولا۔ رانا ثنااللہ ڈسکہ میں وہی کرانا چاہتے ہیں جو ماڈل ٹاؤن میں ہوا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ این اے 75 میں ن لیگ کی روایتی غنڈہ گردی کا سلسلہ رانا ثنااللہ کی سربراہی میں جاری ہے اور پی ٹی آئی کے ووٹرز کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
ادھر مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ڈسکہ میں کارکنوں کے قتل کی ایف آئی آروزیراعلیٰ ،آئی جی پنجاب ،سی سی پی اوکیخلاف کٹنی چاہیے۔پنجاب حکومت لوگوں کی جانوں سےکھیل رہی ہے۔جب دوجانیں چلی گئیں،تووزیراعلیٰ کہتےہیں ایف آئی آرکٹےگی۔
خیال رہے ڈسکہ میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں نامعلوم افراد نے آتشیں اسلحے کا بے دریغ استعمال کیا۔ دھڑلے سے فائرنگ کی اور رفو چکر ہو گئے۔ نواحی گاؤں گوئندکے میں پولنگ سٹیشن پر فائرنگ ہوئی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے۔ جاں بحق ہونے والے ماجد کا تعلق تحریک انصاف سے ہے جبکہ ذیشان کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے۔