کرپشن آدھی ہو جائے تو پاکستان کو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں ہوگی:خواجہ آصف 

کرپشن آدھی ہو جائے تو پاکستان کو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں ہوگی:خواجہ آصف 

سیالکوٹ: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر پاکستان میں کرپشن کو آدھا بھی کر دیا جائے تو ہمیں آئی ایم ایف کی مدد کی ضرورت نہیں رہے گی۔

سیالکوٹ چیمبر آف کامرس میں صنعتکاروں سے ملاقات کے دوران نیوز کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کرپشن پاکستان کی معیشت کے لیے بہت بڑا مسئلہ بن چکی ہے، اور اس کو 100 فیصد ختم کرنا ممکن نہیں لیکن اگر کرپشن کو کم کر لیا جائے تو معیشت میں بہتری آ سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے دوران معیشت میں جو مسائل آئے، ان کا اثر ابھی تک محسوس کیا جا رہا ہے اور حلال و حرام کی تمیز ختم ہو گئی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کلکٹر کسٹمز اپنے تقرر کے لیے 40 سے 50 کروڑ روپے تک رشوت دیتے ہیں، اور ایف بی آر میں اصلاحات کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

وزیر دفاع نے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی اسمگلنگ پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ گاڑیاں اسمگل کی جا رہی ہیں جن کی قیمتیں کروڑوں روپے تک پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گاڑیوں کو ٹریک کرنے کے لیے لگائے جانے والے ٹریکرز بھی ہٹا کر دوسری گاڑیوں میں منتقل کر دیے جاتے ہیں۔

خواجہ آصف نے آئی پی پیز کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان پلانٹس کی کیپسٹی پیمنٹس پر قابو پانا چاہیے اور ان پلانٹس کو خرید کر اس مسئلے کا حل نکالنا ضروری ہے۔

انہوں نے ایک بیوروکریٹ کے حوالے سے کہا کہ اسمبلی میں انہوں نے ایک بیوروکریٹ کے گھر کی دو شادیوں کا ذکر کیا تھا، جس میں اس کو چار ارب روپے کا تحفہ دیا گیا تھا، لیکن کسی نے اس پیسے کا حساب نہیں لیا۔

وزیر دفاع نے حکومت کی طرف سے صنعتکاروں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ آج کی ملاقات اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی۔

مصنف کے بارے میں