کوئٹہ: نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہمارے اور ہزارہ برادری کے حقوق میں کوئی تفریق نہیں ہے۔دہشت گردی سے متاثرہ لوگ خود کو تقسیم نہ کریں، انتہاپسندی کا مقابلہ اسی وقت کرسکتے ہیں جب ہم اور آپ ایک ہوں گے۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ پاکستان ٹیلی وژن کوئٹہ میں پہلے ہزارگی زبان کے پروگرام کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کوئٹہ میں تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کا اصل خزانہ اس کے لوگ اور تہذیب ہے۔ جبکہ بلوچستان کی اصل پہچان اس کا سلیقہ ہے۔ بلوچستان میں بولی جانے والی ایک اور زبان کو قومی سطح پر اجاگر کیا جا رہا ہے۔ صوبے میں میڈیا صنعت کو فروغ دینا ترجیح ہے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں انوار الحق کاکڑنے کہا کہ ہزارگی زبان میں نشریات شروع کرنے پر دلی خوشی محسوسی کر رہا ہوں۔ اس خطے میں پشتو، بلوچی، ہزارگی اور فارسی کی زبانیں موجود ہیں۔
نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہزارہ برادری کے ساتھ ہماری قربتیں پرانی ہیں۔ بلوچستان اور کوئٹہ میں ہزارہ برداری کی ایک پہچان ہے۔ 2008 میں بلوچستان سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا تھا اور میرا مقابلہ ایک ہزارہ کے بھائی سےتھا۔ وہ الیکشن تو میں ہار گیا مگر اللہ کے فضل سے وہ کمٹمنٹ آج نبھائی ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کی جتنی پرانی تہذیب ہے اتنی ہی پیاری اس کی زبانیں اور بولنے والے ہیں۔ بلوچستان کے فنکاروں اور ہنر مندوں کے لیے بہت جلد اقدامات کریں گے۔ بلوچستان کے اہم اداروں کو سہولتیں فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہزارہ برادری سے جو دوستی اور قربت پروان چڑھی وہ پائیدار ہے۔ خوشی ہے کہ ہزارگی زبان کے حوالے سے جو مطالبہ تھا اس کا ثمر مل رہا ہے۔