پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کمپاؤنڈ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد یرغمال افراد کی بازیابی کیلئے سیکیورٹی فورسز کا محاصرہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گرد ہتھیار پھینک دیں ورنہ سخت کارروائی کی جائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ دہشت گرد افغانستان تک محفوظ راستہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اس ضمن میں افغانستان میں ٹی ٹی پی کے مرکزی رہنماؤں سے بات چیت کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لکی مروت میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں چار پولیس اہلکار شہید اور چار زخمی ہوئے تھے۔
دوسری جانب قومی اداروں کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) خیبرپختونخواہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخواہ میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے حملوں کو روکنا ممکن نہیں، سی ٹی ڈی خیبرپختونخواہ مسائل کی آماجگاہ بن گیا جس کے پاس افرادی قوت اور وسائل موجود نہیں ہیں۔
رپورٹ میں سی ٹی ڈی خیبرپختونخواہ کی تنظیم نو، وسائل کی فراہمی اور تربیت کے اقدامات کی سفارش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخواہ میں پی ایس پی رینک کے سینئر افسران کی شدید کمی ہے جبکہ ایس ایس پی رینک کا صرف ایک افسر ڈی آئی جی کے طور پر کام کر رہا ہے۔