لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) جائے وقوعہ پر پہنچی اور عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کئے۔
تفصیلات کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر آباد میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کے واقعے کی جے آئی ٹی کے کنوینر غلام محمد ڈوگر نے دیگر ممبران کے ہمراہ جائے وقوعہ کا دورہ کیا جبکہ اس موقع پر مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی ہمراہ تھے۔
پولیس ذرائع کے مطابق عمر سرفراز چیمہ اور عمران اسماعیل جے آئی ٹی کے ہمراہ عمران خان کے نمائندے کی حیثیت سے جائے وقوعہ آئے تھے جبکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے جائے وقوعہ اور اردگرد کی چھتوں کا دوبارہ تفصیلی معائنہ کیا اور عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کئے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے زخمیوں کے میڈیکو لیگل اور معظم گوندل کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں کے بیانات بھی ریکارڈ کئے جبکہ عمران خان کو بھی بیان ریکارڈ کرانے کیلئے تحریری نوٹس بھجوادیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق نوٹس کے باوجود عمران خان نے ابھی تک جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ نہیں کروایا جبکہ فرانزک ٹیسٹ کے بعد معلوم ہو گا کہ کس لباس پر کس کا خون تھا۔