خیبرپختونخوا بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے کی پولنگ کا وقت ختم، گنتی جاری

خیبرپختونخوا بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے کی پولنگ کا وقت ختم، گنتی جاری
کیپشن: خیبرپختونخوا بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے کی پولنگ کا وقت ختم، گنتی جاری
سورس: فائل فوٹو

پشاور: خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے کے دوران پولنگ کا عمل ختم ہو گیا ہے جس کے بعد ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے۔

خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی حکومتوں کے انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پولنگ کا عمل ہو گیا ہے۔ جن اضلاع میں بلدیاتی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں ان میں پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، مردان، صوابی، کوہاٹ، خیبر، مہمند، ہنگو، بنوں، کرک، لکی مروت، ڈیرہ اسمٰعیل خان، ہری پور، بونیر، ٹانک اور باجوڑ شامل ہیں۔

پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو کسی وقفے کے بغیر شام 5 بجے تک جاری رہا۔ صوبے کے قبائلی اضلاع کے عوام نے تاریخ میں پہلی بار اپنے بلدیاتی نمائندے منتخب کرنے کے لیے ووٹنگ میں حصہ لیا۔

بلدیاتی حکومتوں کے انتخابات کے لیے 9 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز اور تقریباً 29 ہزار پولنگ بوتھ قائم کیے گئے جن میں سے 2 ہزار 500 سے زائد کو انتہائی حساس اور 4 ہزار 100 سے زائد پولنگ سٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا۔ مجموعی طور پر 19ہزار 282 امیدوار 2 ہزار 359 ولیج اور نیبرہڈ کونسلوں میں جنرل نشستوں پر انتخاب میں حصہ لیا جبکہ وی سی این سیز کی اتنی ہی نشستوں کے لیے خواتین امیدواروں کی تعداد 3 ہزار 905 ہے۔

اسی طرح کسانوں اور مزدوروں کی نشستوں کے لیے 7 ہزار 513، نوجوانوں کے لیے 290 اور اقلیت کے لیے 282 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، علاوہ ازیں خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع کی 63 تحصیل کونسلز کے میئر یا چیئرمین کی نشستوں کے لیے 689 امیدوار میدان میں اُترے۔

واضح رہے کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں صوبے کے دیگر 18 اضلاع میں انتخابات 16 جنوری 2022 کو ہوں گے۔ پہلے مرحلے کے دوران ایک کروڑ 26 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ رائے دہندگان انتخابی امیدوار چنیں گے۔

بلدیاتی انتخابات کے لیے ہر ووٹر نے 6 ووٹ کاسٹ کیے، میئر سٹی کونسل اور چیئرمین تحصیل کونسل کی نشست کے لیے ووٹر کو سفید رنگ، نیبر ہڈ اور ولیج کونسل کے لیے سلیٹی رنگ جبکہ خواتین کی نشست کے لیے گلابی رنگ کا بیلٹ پیپر دیا گیا۔ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 2 ہزار 32 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ جنرل نشستوں پر 217، خواتین نشستوں پر 876، کسان کی نشستوں پر 285 اور یوتھ نشستوں پر 500 جبکہ اقلیتی نشستوں پر 154 امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔

بنوں کی تحصیل بکاخیل میں امن وامان کی خراب صورتحال کے سبب بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیئے گئے  جبکہ پولنگ کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے انتظامی افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے۔ ووٹروں کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کا پورا حق دیا جائیگااور کسی قانونی خلاف ورزی پر بلا امتیاز انضباطی کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچایا جانے گا۔ بکاخیل معاملہ کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی قائم کمیٹی کر دی گئی جو تمام حقائق کا جائزہ لے کر سات روز میں رپورٹ پیش کرے گی ۔

انکوائری کمیٹی سپیشل سیکرٹری ظفر اقبال کی سربراہی میں کام کرے گی اور الیکشن کمیشن ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل لاء خرم شہزاد اور خوشحال زادہ ڈائریکٹر الیکشن خیبر پختونخوا کمیٹی کے رکن مقررکئے گئے ہیں۔

دوسری طرف مبینہ پری پول دھاندلی اور عملے یرغمال بنائے جانے کے معاملہ پر کے پی کے صوبائی وزیر شاہ محمد خان کے خلاف چیف الیکشن کمشنر کو درخواست موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمد خان نے بھائی،بیٹے اور مسلح افراد کے ہمراہ بارہ پولنگ اسٹیشنز پر حملے کیے اور پولنگ عملے کو دھمکیاں دیں اور ہراساں کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ مسلح لوگوں کے ہمراہ پولنگ میٹیریل چھینا گیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد خان اور دیگر کے خلاف الیکشن کمیشن کاروائی کرے، درخوست بکا خیل سے امیدوار مامور خان وزیر نے دی ہے۔

بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ کے دوران کئی مقامات پر کارکنوں میں جھگڑا ہوا، ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات بھی لگائے گئے، خیبر میں پولنگ سٹیشن پر فائرنگ اور توڑ پھوڑ کی گئی۔ کرک میں پولنگ سٹیشن پر جھگڑے کے دوران فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہو گئے، 4 زخمی ہو گئے۔ کچھ پولنگ سٹیشنز پر جھگڑوں کےباعث ووٹنگ بھی روکی گئی۔ پشاور کی تحصیل شاہ عالم میں خواتین کے پولنگ سٹیشن پر جھگڑا ہوا۔ کاکشال اور واحد گڑھی میں بھی ہنگامہ آرائی ہوئی، امیدوار ایک دوسرے پر دھاندلی کا الزام لگاتے رہے۔ پشتخرہ میں خواتین کے پولنگ سٹیشن میں مرد کی موجودگی پر ہنگامہ آرئی ہوئی، پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔

خیبر میں پولنگ سٹیشن پر فائرنگ اور توڑ پھوڑ کی گئی، چار سدہ میں بھی پولنگ ایجنٹس لڑ پڑے جس سے ووٹنگ کا عمل متاثر ہوا۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے گرہ حیات پولنگ سٹیشن میں دو امیدواروں میں لڑائی ہوئی جس سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ پولیس نےفائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا۔

ڈیرہ اسماعیل خان قیوم نگر پولنگ سٹیشن پر جعلی ووٹ ڈالنے کی کوشش کرنے والا پکڑا گیا، خیبر تحصیل باڑہ یوسف پولنگ سٹیشن پر فائرنگ کاتبادلہ ہوا۔ لنڈی کوتل بازار ذخہ خیل میں پولنگ سٹیشن میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ بنوں ڈومیل میں دو آزاد امیدواروں کے حامیوں میں جھگڑا ہوا جس کے باعث دو پولنگ سٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا۔