پشاور: خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے، تاہم کئی مقامات پر بد نظمی اور صورتحال کی خرابی کے باعث پولنگ تاخیر کا شکاربھی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں گورنمنٹ پرائمری اسکول شاہ عالم پولنگ اسٹیشن میں بدنظمی کے بعد بھگدڑ میں پولیس اہلکار سمیت دو افراد زخمی ہو گئے۔ جس کے بعد ایس پی سکیورٹی محمد نبیل کھوکھر پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ متعلقہ پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے۔انہوں نے کہا کہ پولیس الیکشن کے دوران پرامن ماحول کی فراہمی کیلئے بھر پور کوشش کر رہی ہے۔انکا کہنا تھا کہ شہری قطاروں میں کھڑے نہ ہو کر خود بدنظمی پیدا کر رہے ہیں۔
ضلع خیبر میں بھی تین مختلف پولنگ اسٹیشنز پر بدنظمی نظر آئی جس کے بعد پولنگ روک دی گئی۔
ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں ووٹرز نےدھکم پیل کے دوران بیلٹ باکس ہی توڑ دیا، تحصیل جمرود وی سی ون پولنگ اسٹیشن پر بھی ووٹر مشتعل ہو گئے اور عملے کیخلاف شدید نعرے بازی کی، جس پر پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔
بنوں کی تحصیل بکا خیل میں بھی امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث الیکشن کمیشن نے الیکشن ملتوی کر دئیے ، الیکشن کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
بنوں کے علاقے نرمی خیل میں رات گئے 3 پولنگ اسٹیشنز پرمسلح افراد نے حملہ کر کے پولنگ سامان چوری کر لیا۔حملہ آور 50 سے 60 گاڑیوں میں آئے تھے، تاہم پولنگ عملے کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا گیا۔
دوسری جانب مردان کی تحصیل کاٹلنگ میں چیئرمین شپ کے لیےلیگی امیدوار جے یو آئی (ف ) کے حق میں دستبردار ہو گیا۔لیگی رہنما ثمر خان کا کہنا ہے کہ ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہیں اور حکمران جماعت تحریک انصاف کو ہرانے کیلئے جے یو آئی (ف) کے حق میں دستبردار ہو رہا ہوں۔
علاوہ ازیں ڈیرہ اسماعیل خان میں عوامی نیشنل پارٹی کے تحصیل مئیر کیلئے امیدوار عمرخطاب شیرانی کے قتل کے بعد کونسل مئیر شپ کی نشست کا الیکشن بھی ملتوی ہو گیا۔