امرتسر: بھارت کی ریاست پنجاب میں گزشتہ روز مشتعل ہجوم نے توہین کے الزام پر بہیمانہ تشدد کرتے ہوئے ایک شخص کو قتل کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست پنجاب کے شہر امرتسر میں سورن گردوارے میں سکھوں کے مذہبی و روحانی پیشوا گرو گرنتھ کی توہین کی کوشش کرنے والے نوجوان کو ہجوم نے پکڑ لیا اور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
صورت حال کشیدہ ہونے پر پولیس گردوارے کے مقام پر پہنچی اور مشتعل ہجوم کو منتشر کیا، زخمی نوجوان کو اسپتال منتقل کیا گیا لیکن ڈاکٹرز نے موت کی تصدیق کر دی۔پولیس کا بتانا ہے کہ مقتول نوجوان کی عمر بیس سال اور یہ امرتسر کا رہائشی ہے۔
بھارتی میڈیا پر سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق نوجوان اپنے دوستوں کے ساتھ گردوارے میں موجود تھا ، اسی دوران اس نے وہاں موجود سونے کی تلوار کو ہاتھ میں تھام لیا اور نعرہ بھی لگا دیا جس نے وہاں موجود زائرین کو مشتعل کر دیا۔
Strongly condemn the horrific incident of attempted sacrilege of Sri Guru Granth Sahib Ji at Darbar Sahib.
— Capt.Amarinder Singh (@capt_amarinder) December 18, 2021
Govt must get to the bottom of what led this man to act in such a despicable manner!
دوسری جانب پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن ارمندر سنگھ نے واقعے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ گردوارے میں انتہائی ہولنا ک واقعے کی شدید مذمت کرتا ہوں، انہوں نے بھارتی ریاست پنجاب کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ واقعے کی تحقیقات کرے کہ آیا کیوں نوجوان اس نفرت انگیز حرکت پر مجبور ہوا۔