لاہور: چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے کہا کے سسٹم میں جمہوری اقدار کو لے کر آئیں گے کیونکہ انہی جمہوری اقدار سے ہم آگے بڑھیں گے اور ججز، وکلا باہمی مشاورت کے ساتھ انصاف فراہم کر رہے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے بار کونسل میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلا اور ججز میں کوئی تفریق نہیں ہے اور خواہش ہے کہ وکلا برادری سیکھنے کے عمل میں ثابت قدم رہے اور میں نے بھی والد صاحب کی ہدایت پر ایک کیس میں جج سے معافی بھی مانگی تھی۔
انہوں نے کہا جج سے مت لڑین اور فیصلے سے اگر اختلاف ہے تو راستہ موجود ہے اور ہر معاملے پر وکلا کو اعتماد میں لیتے ہیں اور وکلا کے مسائل کو حل کرنا اولین ترجیح ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ وکلا سے تمام معاملات پر مشاورت کی جاتی ہے جبکہ وکلا اور ججز کے درمیان دیوار کو گرا دیا جبکہ ججز کی تعیناتی پر وکلا کو اعتماد میں لیا گیا۔