اسلام آباد:سابق صدر پرویز مشرف کو خصوصی عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائے جانے پر بات کرتے ہوئے جسٹس (ر) شائق عثمانی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اقتدار میں آنے کے بعد مقدمہ واپس لے سکتی تھی۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس مقدمے میں حکومت مدعی ہے اور ان کے حق میں فیصلہ ہوا ہے، مدعی اپنے حق میں فیصلہ آنے کے بعد اپیل میں نہیں جا سکتا۔سابق جسٹس کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف اپیل میں جا سکتے ہیں اور اٹارنی جنرل اپنے عہدے سے مستعفی ہوکر ان کی وکالت کر سکتے ہیں۔
شائق عثمانی نے مزید کہا کہ ن لیگ کے سابقہ دورمیں حکومت پاکستان نے مقدمہ درج کیا تھا لیکن جب پاکستان تحریک انصاف برسراقتدار آئی تو وہ مقدمہ واپس لے سکتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اپیل میں نہیں جا سکتی پرویز مشرف ذاتی حیثیت میں نظرثانی اپیل دائر کر سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی قانونی ٹیم اور موجودہ اٹارنی جنرل سرکاری عہدے پر رہتے ہوئے سابق صدر کا کیس بھی نہیں لڑ سکتے ۔
خیال رہے کہ خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت سنائی ہے اور حکومت نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ قانونی ٹیم پرویز مشرف کے خلاف فیصلے پر ترجیحات کو دیکھے گی جس کے بعد ہی حکومت موقف سامنے آئے گا۔
وزیراعظم نے بھی کور کمیٹی کےاجلاس میں کہا ہے کہ حکومت اداروں کے درمیان تصادم نہیں چاہتی۔