مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے کیخلاف قرارداد کو ویٹو کرناشرمناک ہے

مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے کیخلاف قرارداد کو ویٹو کرناشرمناک ہے

لاہور: امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کے خلاف سلامتی کونسل میں مصرکی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد کو امریکہ نے ویٹو کرکے اس بات کاثبوت دیا ہے کہ اسے دنیا   کی کوئی پرواہ نہیں۔وہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت دنیا کے امن کو تباہ وبرباد کرنا چاہتاہے۔ڈونلڈٹرمپ کے متعصبانہ فیصلے پرپوری دنیا میں امریکہ کے خلاف شدید احتجاج اورتنقید ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ بیت المقدس فلسطین کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کے لیے اہم ہے۔امریکی واسرائیلی گٹھ جوڑ قابل قبول نہیں۔یہودونصاریٰ کے گھناؤنے چہرے بے نقاب ہوچکے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ امت مسلمہ یہودوہنودکے خلاف متحد ہوکر جدوجہد کرے۔حکومت پاکستان اس اہم مسئلے کو پوری طرح عالمی برادری میں اجاگر کرے۔او آئی سی کوبھی مذمت سے آگے بڑھ کراقدامات کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ امریکہ نئی صلیبی جنگ کی طرف بڑھ رہاہے۔مسلم دشمن رویہ خطرناک ثابت ہوگا،اس سے دنیا میں دہشت گردی کی ایک نئی لہر پیدا ہوسکتی ہے۔سلامتی کونسل میں امریکن انتظامیہ کا شرمناک رویہ اس بات کی عکاسی کرتاہے کہ وہ طاقت کے نشے میں بدمست ہوچکا ہے۔ امریکہ مسلمانوں کاخیر خواہ کبھی نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہاکہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی جانب سے پاکستان کوامداد دینے کا طعنہ اور ساتھ میں دھمکی دینا انتہائی قابل مذمت ہے۔نام نہاد امریکی جنگ میں جتنا نقصان ہماری معیشت کا ہوا اس کے مقابلے میں امریکی امداد کے نام پر پاکستان کے ساتھ سنگین مذاق کیا گیا ۔ہمارے حکمرانوں نے تھوڑے سے امریکی مالی مفادات کے عوض قومی غیرت وحمیت کو بیچ دیا۔انہوں نے کہاکہ امریکی جنگ میں ساتھ دے کر ہم نے سراسر گھاٹے کا سودا کیاہے جس کا خمیازہ آج تک ہم بھگت رہے ہیں۔اس نام نہاد جنگ کا حصہ بننے سے ہماری ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے ۔پاکستان کا ہر علاقہ اس جنگ سے متاثر ہوا ہے۔افغانستان میں لڑی جانے والی امریکی جنگ ہمارے گلی محلوں تک پہنچ چکی ہے۔

میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ دہشتگردی کی اس نام نہاد جنگ میں اتنی قربانیاں خود امریکہ نے نہیں دیں جتنی پاکستان نے دی ہیں اس کے باوجود ہروقت امریکہ کی جانب سے ڈومور کا مطالبہ ناقابل فہم ہے۔ مسلم ممالک خاص طور پر پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات قومی مفادکومدنظر رکھتے ہوئے استوار کرے۔

 

مصنف کے بارے میں