لاہور: ہمارے گھروں میں بلی کا مقام تو الگ ہی کبھی چپکے سے دودھ پی جانا تو کبھی پالتو مرغیوں کی دعوت اڑالینا اس کا بہترین مشغلہ ہے ۔یہ ڈرتی بھی کم ہیں مگر آئیں ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ کن چیزوں سے ڈرتی ہیں ۔
ماہرین کے مطابق بلیاں صرف کیلے یا کھیرے سے نہیں بلکہ نقلی مکڑی، پلاسٹک کی مچھلی اور پانی سے بھی گھبراجاتی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جیسے کہ کچھ انسان بلندی پر کھڑے نہیں ہوسکتے یا مسخروں سے گھبراتے ہیں ، ایسے ہی بلیوں کی بھی کچھ کمزوریاں ہوتی ہیں ، وہ کسی بھی غیرمتوقع چیز، بدبویا خوشبو سے گھبراتی ہیں،بلیوں کا کیلے اور کھیرے جیسی چیزوں سے ڈردیکھ کر ہم ہکابکا رہ جاتے ہیں اور اس کی وجوہات کچھ یوں ہیں ۔
کھیرا
کھیرے کو دیکھتے ہی بلی کی جان پر بن جاتی ہے لیکن انسان دوست یہ جانورکھیرے سے اس حدتک کیوں خوفزدہ ہے ۔ جانوروں کے رویوں کے ماہر ڈاکٹر روجر مگفورڈ نے ٹیلی گراف کربتایاکہ ’میرے خیال میں بلیوں کا یہ ردعمل اپنے قریب ایک غیر متوقع چیز کی وجہ سے ہے جو خفیہ طورپراس وقت ان کے قریب رکھے گئے جب بلیوں کا منہ خوراک کے برتن میں یا توجہ کہیں اور تھی ‘۔ اُنہوں نے مزید بتایاکہ بلیاں ہمیشہ مشکوک چیزوں کے معاملے میں محتاط رہتی ہیں ، اسی وجہ سے بلیاں نقلی مکڑے، پلاسٹک کی مچھلی یا انسانی ماسک کے معاملے میں بھی اسی طرح کے ردعمل کا اظہار کرتی ہیں۔
کیلا
صرف کھیراہی نہیں بلکہ کیلے سے بھی بلیاں ڈرتی ہیں اور خیال کیا جاتاہے کہ اس کی وجہ کیلے کے بیرونی چھلکے سے آنیوالی کیمیکل کی بدبو ہے جسے بلی یا اس فیملی کے دیگر جانور زہر سے تشبیہ دیتے ہیں۔کئی بلیاں کھٹی مہک اور کھٹے فروٹ بھی اسی وجہ سے ناپسند کرتی ہیں۔
پانی
دیگر جانوروں کے برعکس بلیاں پانی سے بھی پریشان ہوتی ہیں اور بھیگنے سے بچنے کیلئے ہرممکن کوشش کرتی ہیں۔تحقیقات کے بعد یہ نتیجہ اخذ ہوا کہ وہ گیلی ہوجانے کے بعد اپنے آپ کو خشک کرنے کے لیے تگ و دو کرتی ہیں کیونکہ پانی کی وجہ سے ان کی جلد میں موجود ضروری تیل کو متاثر کرتاہے اور ان کی جلد میں جلن پیداہوجاتی ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بلیوں کے تمام خاندان پانی سے نہیں ڈرتے بلکہ ترک بلیاں پانی سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔