نئی دہلی:بھارتی افواج میں خود کشی کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارتی افواج میں ہر تیسرے روز ایک بھارتی فوجی کی خودکشی کی اطلاعات آرہی ہیں۔ اعداد وشمار کے مطابق بھارتی افواج میں خودکشیوں کی شرح ہر ایک لاکھ فوجیوں پر 16.5 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ سالانہ 100 سے زائد خودکشی کے واقعات ہورہے ہیں اس میں سے اکثر جموں و کشمیر میں ہوتے ہیں ۔
2010 سے لے کر 2019 تک بھارتی بری فوج میں 895، بھارتی فضائیہ کے 185 اور بھارتی بحریہ کے 32 اہلکاروں نے خودکشی کی تھی۔ 2014 سے لے کر اب تک بھارتی فوج میں 983، بھارتی بحریہ میں 96 اور بھارتی فضائیہ میں 246 خودکشی کے کیس منظر عام پر آئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق 2001سے اب تک مختلف واقعات میں 3300سے زائد بھارتی فوجی خودکشی کر چکے ہیں ،صرف پچھلے5سالوں میں 800سے زائد بھارتی جوانوں نے بالا افسران کے رویے سے تنگ آکر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا ہے۔23جنوری2023کو کرنل کھنہ نے پنکھے سے لٹک کر خود کشی کی تھی،9جنوری 2023کو فیروز پور میں لیفٹیننٹ کرنل نشانت نے بیوی کو گولی مار کر خود کشی کی۔
اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ مرد تو مرد بھارتی فوج میں خواتین افسران بھی خود کشی پر مجبور ہیں۔ 2006میں لیفٹیننٹ سشمیتا چکروتی نے بھرتی کے صرف 10ماہ بعد خود کشی کرلی تھی۔ سشمیتا کے مطابق با لا افسران اسے رات گئے ڈانس پارٹیوں اور ناجائز مطالبات کے لئے مجبور کرتے تھے۔ اکتوبر2019کو پونا میں لیفٹیننٹ کرنل رشمی مشراء نے دوپٹے سے پھندہ ڈال کر خودکشی کی تھی۔دسمبر2016میں جموں میں میجر انیتا کماری نے سر پر گولی مارکر زندگی کا خاتمہ کردیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی مسلح افواج میں اعلی افسران کے امتیازی رویے کی وجہ سے 47000 اہلکار و افسران رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اور استعفے دے چکے ہیں۔