کراچی: وائس چیئرمین پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن پاشا علی احسان نے کہا ہے کہ شاید کوئی تنصیب کی جارہی ہے جو ٹھیک طریقے سے اینٹی گریٹ نہیں ہورہی۔
وائس چیئرمین پاشا علی احسان نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ میں خلل سے آئی ٹی انڈسٹری کو 30 کروڑ ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ملک بھر انٹرنیٹ کی سست رفتار سے متعلق اظہار خیال کیااور انہوں نے کہا کہ شاید کوئی تنصیب کی جارہی ہے جو ٹھیک طریقے سے اینٹی گریٹ نہیں ہورہی جس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
پاشا علی احسان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی سیکٹر میں بڑی کمپنیوں کی شکایات ہیں کہ ان کی لائنیں متاثر ہوئی ہیں۔ کل تک تو انٹرنیٹ کا مسئلہ حل نہیں ہوا تھا۔
ان کاکہنا تھاکہ فائر وال سے متعلق ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ ہم مشاورت کرنا چاہتے ہیں اور کام کرنا چاہتے ہیں، ہم ملک میں ڈالر لے کر آتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ کی جانب سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں انٹرنیٹ بند کیا نہ ہی سلو کیا گیا ہےبلکہ انٹرنیٹ کی سست رفتاری کی وجہ وی پی این کا استعمال ہے۔