لاہور: گریٹر اقبال پارک میں خاتون سے دست درازی کرنے پر گرفتاریاں شروع ، پولیس ٹیموں کا راوی روڈ ، بادامی باغ ، لاری اڈا اور شفیق آباد کے علاقوں میں چھاپے ، 20 افراد کو حراست میں لے لیا ، حراست میں لیے گئے افراد کو تھانہ منتقل کر دیا گیا ۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال کا کہنا ہے کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ واقعہ میں ملوث کرداروں کو بے نقاب کریں ۔ عوام واقعہ میں ملوث اشخاص کی شناخت کرنے میں پولیس کی مدد کریں ۔
ڈی آئی جی انوسٹی گیشن نے کہا کہ اس افسوسناک واقعہ کے بارے میں معلومات شیئر کرنیوالے کا نام مکمل صیغہ راز میں رکھا جائے گا ، تمام ملزمان کو جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہر میں لایا جائے گا ۔
واضح رہے کہ گریٹر اقبال پارک میں خاتون کو ہراساں کرنے والوں کو گرفتار کرنے کیلئے سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی ہے ، سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم چار سب ٹیموں پر مشتمل ہو گی ۔ سب ٹیموں میں انویسٹی گیشن ٹیم اور فرانزک ایویڈینس اینڈ ڈیجیٹل میڈیا ٹیم ہوگی ، اس کے علاوہ سب ٹیموں میں انٹیلی جنس کولیکشن ٹیم اور ریڈنگ اینڈ اریسٹ ٹیم بھی ہوگی ۔
دوسری جانب ، مینار پاکستان میں سیکیورٹی کا پول کھل گیا ، گریٹر اقبال پارک کے 60 سی سی ٹی وی کیمروں میں سے صرف 35 فعال نکلے جبکہ 25 خراب ہیں ۔ سی سی ٹی وی فوٹیجز اور کیمروں کی تفصیل سامنے آگئی ۔