اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت 2 ارب ڈالر مالیت کے کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر نے کامیابی سے کمرشل آپریشن کا آغاز کردیا ہے جس سے ایک ہزار 320 میگا واٹ بجلی حاصل ہوگی۔
حکومت کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ اس بجلی گھر کو چائنا پاور حب جنریشن کمپنی (سی پی ایچ جی سی) نے تعمیر کیا ہے جس نے باضابطہ طریقہ کار کے تحت کمشننگ ٹیسٹ کامیابی سے مکمل کیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سی پی ایچ جی سی حب پاور کمپنی (حبکو) اور چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ (سی پی آئی ایچ) کا مشترکہ منصوبہ اور سی پیک سمجھوتے کے تحت ابتدا میں شامل کیے گئے توانائی منصوبوں کا حصہ ہے۔
خیال رہے کہ حکومت نے نومبر 2014 میں درآمدی کوئلے سے چلنے والے ایک ہزار 320 میگا واٹ کے بجلی گھر کی تعمیر کی منظوری دی تھی جس کے لیے جون 2015 میں حبکو اور سی پی آئی ایچ کے اشتراکی منصوبے کو لیٹر آف انٹینٹ جاری کیے گئے۔
اس منصوبے کے لیے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے فروری 2016 میں ابتدائی ٹیرف کی منظوری دی تھی۔اس ضمن میں اتوار کے روز کمپنی کی جانب سے اعلان سامنے آیا تھا کہ اس نے ریکارڈ مدت میں طے شدہ وقت اور لاگت کے اندر بجلی گھر تیار کرلیا، جو نیشنل گرڈ میں سالانہ 9 ارب کلو واٹ بجلی فراہم کرے گا۔
مذکورہ منصوبے کے 2 یونٹس نیشنل گرڈ سے بالترتیب 28 دسمبر 2018 اور 28 مئی 2019 کو منسلک ہوئے جبکہ درآمدی کوئلے کی پہلی شمپنٹ بھی گزشتہ برس دسمبر میں موصول ہوئی تھی۔
اس حوالے سے حبکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر خالد منصور کا کہنا تھا کہ سی پی ایچ جی سی کے منصوبے کی تعمیر سے توانائی کے شعبے میں پاکستان کے خودمختار ہونے کے خواب کو جلا بخشی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک چین ہم آہنگی کے نتیجے میں انجینئرنگ کی کارکردگی میں اضافہ ہوا اور پاکستان کو وافر مقدار میں سستی بجلی فراہم کرنے کا ہمارا وعدہ بھی پورا ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ منصوبے نے 14 اگست کو پائیداری کے حوالے سے ایک امتحان مکمل کرلیا تھا جس میں مختلف اقسام کے لوڈز پر ایک ہفتے تک بغیر کسی تعطل کے بجلی فراہم کرنا بھی شامل ہے جس میں کامیابی کے بعد غیر جانبدار انجینئرز نے سرٹیفکیٹ جاری کردیا۔
واضح رہے کہ حبکو اس وقت بلوچستان، پنجاب اور آزاد کمشیر میں موجود 4 بجلی گھروں کے ذریعے 2 ہزار 920 میگا واٹ بجلی پیدا کررہی ہے۔
دوسری جانب حبکو بجلی پیدا کرنے والی پاکستان کی وہ واحد کمپنی ہے جس کے 4 منصوبے سی پیک میں شامل ہیں جس میں سے 3 زیر تعمیر ہیں۔