روس کا یوکرین میں 48 گھنٹوں کے لیے جنگ روکنے کا فیصلہ

روس کا یوکرین میں 48 گھنٹوں کے لیے جنگ روکنے کا فیصلہ

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایسٹر کے تہوار کے احترام میں یوکرین کے ساتھ جاری جنگ میں عارضی جنگ بندی کا فیصلہ کیا ہے۔

روسی ایوانِ صدر کریملن کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق، یہ جنگ بندی 19 اپریل شام 6 بجے سے لے کر 21 اپریل رات 12 بجے تک نافذ العمل رہے گی۔

کریملن کا کہنا ہے کہ روس کو یوکرین سے بھی جنگ بندی کے احترام کی توقع ہے، اور اگر خلاف ورزی ہوئی تو روسی فوج مناسب ردعمل دینے میں تاخیر نہیں کرے گی۔

صدر پیوٹن نے کہا کہ اس دوران یوکرین کا طرزِ عمل یہ واضح کرے گا کہ آیا وہ امن مذاکرات میں سنجیدہ ہے یا نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ روس نے ہمیشہ امن عمل کی حمایت کی ہے اور مذاکرات کے لیے دروازے کھلے رکھے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوکرین بحران کے منصفانہ حل کے لیے امریکا، چین اور دیگر عالمی قوتوں کی کوششوں کا خیرمقدم کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب، امریکہ نے یورپی رہنماؤں کے ساتھ مل کر ایک نئی امن تجویز پیش کی ہے، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی اور آخرکار جنگ کا خاتمہ ہے۔

بین الاقوامی ذرائع کے مطابق، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پیرس میں یورپی اتحادیوں سے ملاقات کی، جہاں اس تجویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تجویز میں کہا گیا ہے کہ اگر مستحکم جنگ بندی عمل میں آتی ہے تو امریکہ روس پر عائد کچھ پابندیاں نرم کرنے پر غور کر سکتا ہے۔