اسلام آباد : وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلی سطح جائزہ اجلاس ہوا. وزیر اعظم نے سمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کو سمگلنگ کے خاتمے میں مکمل تعاون پر خراج تحسین پیش کرتاہوں۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو اسمگلنگ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال، منشیات، اشیاءِ خورونوش بشمول چینی، گندم، کھاد، پٹرولیم مصنوعات، غیر قانونی اسلحے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا.
اجلاس کو افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کے حوالے سے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی. اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد قومی انسدادِ اسمگلنگ اسٹریٹجی حتمی مراحل میں ہے جس کو منظوری کیلئے جلد پیش کیا جائے گا.
بریفنگ میں بتایا گیا کہ دو روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کسٹمز کی مشترکہ کارروائی میں مستونگ میں اسمگلنگ کے گودام پر چھاپا مارا گیا ہے جس میں ضبط شدہ اسمگل اشیاء کی مالیت تقریباً 10 ارب روپے سے زیادہ ہے. وزیرِ اعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کرتے ہوئے انسداد اسمگلنگ کی کوششوں کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کر دی.
اجلاس میں وفاقی وزراء سید محسن رضا نقوی، جام کمال خان، احد خان چیمہ، رانا تنویر حسین، ڈاکٹر مصدق ملک، اعظم نذیر تارڑ، چیئرمین ایف بی آر، اٹارنی جنرل، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکار و متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی.