کوئٹہ: بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں مزید 7 افراد کے جاں بحق ہونے کے باعث بلوچستان میں بارشوں کے حالیہ سلسلے میں جاں بحق افراد کی تعداد 15ہوگئی۔
ڈپٹی کمشنر چمن کے مطابق جمعرات کو طوفانی بارشوں سے چمن شہر اور اس کے نواحی علاقوں میں سیلابی ریلوں کے باعث متعدد کچے مکانات گرگئے جس میں خواتین اور بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق ہوئے -
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل بارشوں کے باعث آٹھ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ بلوچستان کے 13اضلاع میں جمعرات کو بارشوں کا سلسلہ جاری رہا ،جن میں چمن ،گوادر، چاغی اور نوشکی سمیت متعدد علاقوں میں صورتحال سنگین ہے ۔
سرکاری حکام کے مطابق پسنی میں سیلابی ریلے کے باعث 90 سے زائد کشتیاں سمندر برد ہو گئیں جبکہ متعدد دیگر کشتوں کو نقصان بھی پہنچا اسی کے ساتھ بلوچستان کے ضلع گوادر میں بارش کے پانی کو نکالنے کیلئے اقدامات نہ ہونے کیخلاف کوسٹل ہائی وے پر لوگوں نے احتجاج کیا جس میں رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان نے بھی شرکت کی۔
دوسری جانب آزاد کشمیر میں بارش سے متعلقہ 2 مختلف حادثات کے نتیجے میں کم از کم 8 افراد جاں ہو گئے۔
آزاد کشمیر میں موئیاں کھاکھیاں کے قریب شدید بارش کے دوران ایک پھسلن سڑک پر گرنے سے کم از کم 7 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہو گئے۔مظفر آباد ایس ایس پی یٰسین بیگ نے بتایا کہ ایک کوچ گڑھی دوپٹہ سے پہاڑی گاؤں کائی منجا جا رہی تھی کہ شام 6 بجے کے قریب حادثے کا شکار ہو گئی۔
ایک علحیدہ حادثے میں مظفر آباد ۔ مانسہرہ روڈ پرسبزیوں سے لدا ایک منی ٹرک مٹی کے تودے کی زد میں آنے کے بعد سڑک سے گر گیا، جس سے ٹرک ڈرائیور نے موقع پر ہی دم توڑ دیا، جبکہ ڈرائیوروں اور مقامی لوگوں نے ٹنل کی تعمیر کے خلاف احتجاج کیا۔