لاہور : پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عمران خان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا راج ایک اور طاقت کے ذریعہ کنٹرول کیا جا رہا ہے جو خود کو قانون سے بالاتر سمجھتی ہے۔
ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا جس طرح سے ہم ایک ایسی جمہوریہ بن گئے ہیں جہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہے اور صرف جنگل کا قانون ہے، یہ واضح ہے کہ دہشت گردی کا یہ راج پی ڈی ایم کی کٹھ پتلیوں کے ذریعہ نہیں بلکہ ایک اور طاقت کے ذریعہ کنٹرول کیا جاتا ہے جو خود کو قانون سے مکمل طور پر بالاتر سمجھتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں کو اغوا کیا جاتا ہے اور اس کے بعد جعلی ایف آئی آر درج کی جاتی ہیں۔ جیسے ہی ایک ایف آئی آر میں ضمانت ملتی ہے ایک اور ایف آئی آر سامنے آتی ہے۔ میرے خلاف 145 سے زیادہ ایف آئی آر درج ہیں۔ یہ ایف آئی آر کا سرکس ہے۔ بنی گالہ میں میرے گھر کی دیکھ بھال کرنے والے، زمان پارک کے باورچی، ہمارے سوشل میڈیا کے نگران مشوانی، وقاص اور میرے سکیورٹی انچارج گھمن - سبھی کو اغوا کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے سافٹ ویئر کو اپ ڈیٹ کیا گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ علی امین کو ایک جھوٹے کیس میں ضمانت مل گئی اور اب ایک اور ایف آئی آر سامنے آئی ہے جس میں پولیس انھیں لاہور لے جا رہی ہے۔ راستے میں بیمار پڑنے اور ہسپتال لے جانے کے باوجود، انہیں طبیعت بحال ہونے سے پہلے ہی ہسپتال سے نکال لیا گیا۔