لاہور: تھانہ نواں کوٹ پر حملے اور ڈی ایس پی سمیت اہلکار وں کو اغوا اور یرغمال بنانے کا مقدمہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے کارکنوں کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ اے ایس آئی اقبال کی مدعیت میں دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق 250 سے 300 کارکن ڈنڈے اٹھائے تھانے میں گھس آئے ، ڈی ایس پی نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ بات سننے کی بجائے تشدد پر اتر آئے اور ڈی ایس پی سمیت دیگر اہلکاروں کواغوا کرکے لے گئے، جاتے ہوئے حملہ آوروں نے تھانے کے گیٹ کو بھی توڑ کر اسے آگ لگادی تھی۔
واضح رہے کہ اس واقعے کے بعد پولیس نے لاہور کے اہم چوک پر آپریشن کیا جس دوران مظاہرین کی جانب سے بھی مزاحمت کی گئی اور اس دوران متعدد افراد کے جاں بحق اور زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں، پولیس اور رینجرز کی جانب سے لاہور کے اہم چوک پرکئی روز سے قابض مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آپریشن کے دوران یتیم خانہ چوک کی جانب جانے والے تمام راستے بند رہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے اس حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اتوار کی صبح پیٹرول بموں اور تیزاب کی بوتلوں سے لیس جتھوں نے نواں کوٹ پولیس سٹیشن پر حملہ کیا اور ڈی ایس پی سمیت 12 پولیس والوں کو اسلحے کے زور پر اغوا کرلیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے کوئی آپریشن پلان یا شروع نہیں کیا اور جوابی کارروائی صرف اپنے دفاع اور مغوی پولیس اہلکاروں کو بچانے کیلئے کی گئی، معاون خصوصی کے مطابق اس سے پہلے ان جتھوں کے ہاتھوں 6 پولیس اہلکار شہید اور 700 سے زائد زخمی ہوئے۔
ڈی ایس پی سمیت اہلکاروں کے اغواءکا مقدمہ کالعدم جماعت کے کارکنوں کیخلاف درج
09:01 PM, 19 Apr, 2021