نئی دہلی ،بھارتی دارالحکومت میں کورونا کیسز میں اضافے کے بعد26 اپریل تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔انفیکشن کی شرح تیس فی صد تک ہوگئی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی میں انفیکشن کی شرح بڑھ کر تقریبا 30 فیصد ہوگئی ہے اور دہلی کے اسپتالوں میں بیڈ اور آئی سی یو کی بہت بڑی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
دہلی حکومت کے سب سے بڑے لوک نائک اسپتال میں نہ تو عام بستر ہے اور نہ ہی آئی سی یو بستر خالی ہے۔ کورونا کے مریض تمام اسپتالوں میں کھڑے ہیں۔
اس صورتحال میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے پیر کو لیفٹیننٹ گورنر انیل بیجل سے ملاقات میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا۔
لاک ڈاؤن کے دوران نئی دہلی میں تمام مارکیٹیں بند رہیں گی اور ریستوران میں بیٹھنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی جب کہ ریلوے اسٹیشن ، بس اسٹیشن ، ہوائی اڈے کے لیے مسافروں کو ٹکٹ دکھانا لازمی ہو گی ۔
حکومت کا کہنا ہے کہ کسی غیر ضروری کام کے لئے باہر نکلنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اتوار کو اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی کے اسپتالوں میں 100 کے قریب بستر باقی ہیں۔
تاہم ، اسپتالوں کے علاوہ ریاستی حکومت کی جانب سے بنکویٹ ہال اور اسپورٹس کمپلیکس میں بستروں کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں کورونا کی یہ دوسری لہر ہے جس کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے اور گزشتہ چار روز سے روزانہ 2 لاکھ سے زائد کورونا کیسز سامنے آ رہے ہیں۔
بھارت میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بھی 1625 رہی۔