لاہور: ہنستے ہوئے گالوں پر پڑنے ڈمپل چہرے کو خوبصورت بناتے ہیں لیکن بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ یہ ڈمپلزدراصل پٹھوں میں خرابی کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ ڈمپلز کے بارے میں عام تاثر ہے کہ یہ ایک وراثتی خصوصیت ہے جو ماں یا باپ میں سے کسی ایک کے پاس ہونے کی صورت میں اولاد میں بھی منتقل ہوجاتی ہے ۔
جدید سائنس کے مطابق یہ نظریہ 100 فیصد درست نہیںکیونکہ ایسا ہر گز نہیں ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ڈمپلز کا پڑنا پٹھوں کی خرابی کی وجہ سے ہے۔ اگر ماں اور باپ دنوںکے گالوں پر ڈمپل نمودار ہوتے ہوں تو ا س صورت میں بھی بچوں میں ڈمپلز پڑنے کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی چہرے میں گالوں کی طرف زائیگو میٹکس میجر نامی پٹھے موجود ہوتے ہیں جو جسامت میں نہایت بڑے ہوتے ہیں۔ یہ پٹھے ہمیں مسکرانے میں مدد دیتے ہیں۔لیکن بعض دفعہ یہ پٹھے جینیاتی خرابی کے باعث پیدائش کے وقت ٹوٹ جاتے ہیں یا کمزور ہوجاتے ہیںاوراس خرابی کے حامل افراد جب مسکراتے ہیں تو ان کے پٹھے کھنچ کر اوپر اور نیچے کی طرف چلے جاتے ہیں اور درمیان میں ایک خلا سا پیدا ہوجاتا ہے جو چہرے پر ڈمپل کی صورت ظاہر ہوتا ہے۔یوں بظاہر پٹھوں کی خرابی ہمارے چہرے اور مسکراہٹ کو نہایت خوبصورت بنا دیتی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق ایک بار یہ خرابی پیدا ہونے کے بعد پھر یہ ہمارے جسم کا حصہ بن جاتی ہے، لہٰذا ڈمپل پڑنے سے تشویش کا شکار ہونے کی ضروت نہیں۔