شیخوپورہ: وزیر اعظم نواز شریف نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ہمراہ بھکھی پاور پلانٹ کا افتتاح کیا۔حکومت کے مطابق اس منصوبے میں 50 ارب روے کی بچت کی گئی ہے اور بھکھی پاور پلانٹ گیس ضائع کیے بغیر ماحول دوست بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس منصبوے کے بعد نیشنل گرڈ میں مزید717 میگا واٹ بجلی شامل ہو جائے گی۔
منصوبے کی افتتاحی تقریب سے وزیراعظم نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا 18 ماہ قبل بھی یہاں آئے تھے اور منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور آج اس منصوبے کے مکمل ہونے پر خوشی ہو رہی ہے۔ 18 ماہ میں تو ایک گھر نہیں بنتا لیکن یہ منصوبہ بن گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا ہمارے یہاں برسوں ضائع کرنے کی مثالیں موجود ہیں لیکن ہماری روایت نہیں کہ ایک سال کا منصوبہ دس سال میں مکمل کریں۔ منصوبے کی ریکارڈ مدت میں تکمیل سے پاکستان کی تاریخ میں نئے باب کا اضافہ ہوا ہے اور شہباز شریف ذاتی طور پر اس منصوبے کو نہ دیکھتے تو یہ 15 سال میں مکمل ہوتا۔ بھکھی پاور پلانٹ پر 77 ارب روپے خرچہ آیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا پچھلے 70 سال میں ایسے کام ہوتے تو آج پاکستان بہت آگے ہوتا۔ بلوکی منصوبہ 54 ارب روپے میں مکمل ہو گا جس سے بچت بھی ہو گی۔ جنہوں نے لوڈشیڈنگ کی بنیاد رکھی وہ آج دھمکیاں دے رہے ہیں اگر یہ لوگ ایمانداری سے کام کرتے تو آج نوبت یہاں تک نہ پہنچتی کیونکہ ہم نے خود اپنے آپ کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انہیں شرم آنی چاہیئے جن کا بویا آج ہم کاٹ رہے ہیں۔
انہوں نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا دھرنے کرتے ہیں، جھوٹ بولتے ہیں مگر الیکشن ہار جاتے ہیں اور کل بھی ہار گئے۔ الزام تراشی کی سیاست کو ختم نہیں کرو گے تو تم ختم ہو جاؤ گے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بتایا کہ آنے والے مہینوں میں بجلی کے مزید منصوبوں کا افتتاح کریں گے جبکہ حکومت نے ایل این جی کی قیمت کو بڑھایا نہیں بلکہ جتنا کم کر سکتی تھی اس کو کم رکھا گیا۔
انہوں نے کہا ہر سال بجلی کی طلب میں 4 سے 5 فیصد اضافہ ہوتا تھا لیکن تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق بجلی کی طلب 7 فیصد سالانہ بڑھ رہی ہے۔ لیکن ہماری حکومت کی کوششوں سے اگلے سال تک 10 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں آئے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا ہماری حکومت ملک بھر میں موٹروے کا جال بچھا رہی ہے اور کراچی حیدر آباد موٹروے اسی سال مکمل ہو جائے گی۔ وفاقی حکومت کراچی کے امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنا رہی ہے اور اس کے علاوہ کراچی میں لیاری ایکسپریس وے سمیت پانی کے منصوبے بھی بنا رہی ہے۔ یہ کام صوبائی حکومتوں کا ہے انہیں اپنی ذمے داری محسوس کرنی چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں میٹرو بس بنی تو مخالفین اس کو جنگلا بس کہتے تھے لیکن میٹرو بس بننے سے لوگوں کو سستی سہولت میسر آئی اور اب لوگ عزت سے شہر میں سفر کرتے ہیں۔
پاناما کا فیصلہ 20 سال تک اور ہمارے منصوبوں میں شفافیت کو 40 سال تک یاد رکھا جائے گا، شہباز شریف
اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا بھکھی پاور پلانٹ منصوبے سے مجموعی طور پر 1180 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی اور بھکھی پاور پلانٹ منصوبے کا فیصلہ وزیراعظم نا کرتے تو توانائی بحران زیادہ ہوتا۔
انہوں نے کہا 2014 کے دھرنے نے پاکستانی معیشت تباہ کرنے میں کسر نہیں چھوڑی تھی۔ بھکھی پاور پلانٹ گڈو پاور پلانٹ منصوبے کی نقل ہے تاہم اس پلانٹ کی قیمت گڈو پاور پلانٹ سے نصف ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا سی پیک کے علاوہ 3600 میگاواٹ کے منصوبے بنا رہے ہیں اگلے سال کے شروع میں لوڈشیڈنگ مکمل ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا 70سالہ تاریخ میں منصوبوں میں ایسی بچت نہ دیکھی نہ سنی گئی اور منصوبوں میں کسی کو ایک پائی کی کرپشن کرنیکی جرات نہیں ہوئی۔ 112ارب روپےکی بچت کوکسی بھی فورم پر چیک کرایا جا سکتا ہے۔دھرنوں میں ترقی کے فیصلے دب جاتے تو ملک کا کیا ہوتا لیکن ہماری حکومت نے اس منصوبے کو وزیراعظم کی قیادت میں 18 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیا۔
شہباز شریف کا مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا قوم کی دولت لوٹنے والے آج ہم پر الزام لگا رہے ہیں۔ ملک کا پیسا لوٹ کر سوئس بینکوں میں لے جانیوالے منصوبوں میں تاخیر کرتے رہے اور نندی پور پاور پلانٹ پر 18، 20 ارب روپے فالتو لگے۔
ان کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا پاناما کا فیصلہ 20 سال تک اور ہمارے منصوبوں میں شفافیت کو 40 سال تک یاد رکھا جائے گا۔ عوام کو یقین آ گیا ہے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ جلد ختم ہو جائے گی۔ بدقسمتی سے لوڈشیڈنگ بڑھ گئی کیونکہ دریاؤں میں پانی کم ہے۔ شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے ذمے داروں کو وزیراعظم کٹہرے میں لائیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں