لبنان : چند ماہ قبل درآمد کیے گئے پیجرز براہ راست لبنا ن پہنچے یا کسی تیسرے ملک سے درآمد کیے گئے ، تحقیقا ت کا آغاز ہوگیا ۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق سائبر حملے کا شکار ہونے والے پیجز لبنان نے چند ماہ پہلے تائیوان سے خریدے تھے، اب لبنان کی جانب سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں کہ پیجر تائیوان سے براہ راست لبنان پہنچے یا کسی تیسرے ملک سے لبنان درآمد کئے گئے۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق سکیورٹی ماہرین کے نزدیک بھی پیجر دھماکے حیران کن ہیں، ماہرین نے خدشہ ظاہر کیاکہ حزب اللہ تک پہنچنے سے پہلے پیجرز میں چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی، پیجرز میں لبنان پہنچنے سے پہلے دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا۔اسرائیلی حملوں سے محفوظ رہنے کیلئے لبنان میں اسمارٹ فونز کا استعمال کم ہو چکا ہے، پیغام رسانی کیلئے پیجر لبنانی گروپ حزب اللہ اور ہیلتھ ورکرز بشمول ڈاکٹرز استعمال کر رہے تھے، مختلف اقسام کے پیجر اسرائیلی سکیورٹی حکام بھی استعمال کرتے ہیں۔
خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ لبنان میں پیجرز پر نئے پیغام کا سگنل موصول ہونے کے بعد متعدد صارفین نے پیغام پڑھنے کیلئے پیجر آنکھوں کے قریب کیا تو دھماکے سے آنکھوں کو نقصان پہنچا البتہ پیجر دھماکو سے متعدد اہم اراکین محفوظ رہے جبکہ پیجر دھماکوں میں ایک بچے سمیت 8 افراد شہید جبکہ ڈھائی ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، 200 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، اس کے علاوہ حزب اللہ کے کئی اراکین بھی زخمی ہوئے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق پیجر دھماکوں کے نتیجے میں لبنان میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی بھی زخمی ہوئے ہیں۔پیجر ڈیوائسز میں دھماکوں کے بعد حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دھماکوں سے متعلق تمام حقائق، معلومات کی جانچ کے بعد اسرائیل کو مکمل ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو نشانہ بنانے والی اس مجرمانہ جارحیت کا مکمل ذمہ دار دشمن اسرائیل ہے، فلسطینیوں کی مزاحمت کی حمایت جاری رکھیں گے، غدار اور مجرم دشمن کو اس جارحانہ فعل کی سزا ضرور دی جائے گی۔
خیال رہے کہ اسرائیل کا لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال سامنے آیا ہے، عرب میڈیا کے مطابق لبنان کے مخلتف علاقوں میں حزب اللہ ارکان کے پیجر میں ایک ساتھ دھماکے ہوئے۔