سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی)کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میری آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے ،ہر چیز کا سامنا کرنے کیلئے ملک میں موجود ہوں ،باہر نہیں جائوں گا ۔
احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آزاد کرنے کا حکم دیا گیا تو قومی احتساب بیورو(نیب)والے ہائی کورٹ چلے گئے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ میں نے سکھر والوں کی 32سال خدمت کی ہے، ہر چیز کا سامنا کرنے کے لیے ملک میں موجود ہوں، باہر نہیں جائوں گا۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مشترکہ سیشن میں اپوزیشن کی تعداد 192 تھی لیکن اتنے شریک نہ ہوئے، اپوزیشن کا ایک پیج پر آنا وقت کی ضرورت ہے۔رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ نے کہا کہ میری آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے قول و فعل میں تضاد ہے، وزیراعظم نے قوم سے کیا گیا کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو بھی کرپشن کرپشن کا شور اب ختم کرنا ہوگا، حکومت کے ذی شعور لوگ ریاست پاکستان کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ قیادت کمزور ہونے کی وجہ سے بھارت آئے روز پاکستان پر حملے کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ ایک سال قبل آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں نیب نے خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا۔ نیب سکھر نے اسلام آباد میں خورشید شاہ کو بنی گالہ میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔