کراچی:خیبرپختونخوا میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی جانب سے طالبات کے لیے برقعے یا عبائے کو لازمی قرار دیے جانے کا معاملہ سوشل میڈیا پر بھی زیر بحث ہے اور ٹوئٹر پر ”حجاب اسلامی تہذیب کی پہچان“ کے نام سے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کررہا ہے تاہم جہاں کچھ لوگ اس فیصلے کے حق میں ہیں وہیں کچھ اس کے خلاف بات کررہے ہیں۔
عوام کی اکثریت نے کے پی کے حکومت کے اقدام کو سراہا لیکن چند میڈیا ہاﺅسز نے اس کو ایسے اچھالا جیسا کوئی یہ غیر اسلامی کام ہے حالانکہ اسلامی تعلیمات میں عورت کا چادر اوڑھنا بنیادی کام ہے لیکن بعض لوگ بے حیائی کوتو پروموٹ کرتے ہیں لیکن جہاں اسلامی تعلیمات آجائیں تو انہیں یہ بات ہضم نہیں ہوتی-اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ بے حیائی بے شک انتہا کو چھو جائے یہ لوگ بالکل خاموش رہتے ہیں لیکن چادر اوڑھنے پر یہ لوگ سیخ پا ہو جاتے ہیں یہ پاکستانیوں کیلئے لمحہ فکریا ہے-
پاکستانی اداکارہ و میزبان وینا ملک نے بھی پشاور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے گزشتہ روز ایک تصویر پوسٹ کی تھی جس میں وہ ایک ریستوران میں مکمل طور پر برقعے میں ملبوس نظر آرہی ہیں جب کہ انہوں نے چہرے پر نقاب بھی کیا ہوا ہے، اس پوسٹ کے ساتھ وینا ملک نے قرآن کی آیت کا ترجمہ بھی شیئر کیا جو خواتین کے حجاب سے متعلق ہے۔
اے نبی فرما دیجئے؛اپنی بیویوں سے اور اپنی بیٹیوں سے اور مومنین کی عورتوں سے کہ جہاں کبھی ضرورت سے باہر نکلنا پڑے تو چادر میں لپٹ کر نکلا کرو(احزاب :59)وینا ملک کی جانب سے کی جانے والی اس پوسٹ پرصارفین نے شدید ردعمل دیتے ہوئے انہیں دہرا معیار اپنانے پر آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
ایک صارف نے وینا ملک کی پوسٹ کے جواب میں لکھا وہ کہاوت یاد آگئی امید ہے آپ نے بھی سنی ہوگی نوسو چوہے کھا کے بلی حج کو چلی آج پتہ چلا وینا وہ آپ کے لیے بنی ہے۔کچھ صارفین نے وینا کی پوسٹ اور ان کی ڈی پی (ڈسپلے پکچر) کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ڈی پی میں وینا ماڈرن لباس میں نظر آرہی ہیں جب کہ گزشتہ روز شیئر کی جانے والی تصویر میں مکمل برقعے میں موجود ہیں لوگوں نے ڈی پی تبدیل نہ کرنے پر وینا کو دہرا معیار اپنانے والی اداکارہ قرار دیا اور کہا پہلے خود تو عمل کرو۔