اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا جو بچے پاکستان میں پیدا ہوتے ہیں ان کا پاکستانی شہری ہونے کا حق ہے اور کراچی میں کئی سال سے یہاں لوگ رہ رہے ہیں انھیں شہریت نہیں ملتی۔ ہم ان کو ملک سے باہر بھیج سکتے ہیں اور نہ ہی وہ یہاں کے شہری ہیں۔45 سال سے یہاں رہنے والوں کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں انسانیت کے ناطے کہتا ہوں کہ مہاجرین انسان ہیں اور جو لوگ یہاں سیٹل ہو گئے ہیں اور ان کو حقوق دینے پڑیں گے اگر ان مہاجرین سے متعلق فیصلہ نہ کیا گیا تو شدید مسائل پیدا ہونگے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو مہاجرین عارضی طور پر آتے ہیں ان کے لیے الگ قانون ہے لیکن بنگلادیش سے آنے والے لوگ یہاں 45 سے 50 سال سے رہ رہے ہیں ان کا استحصال ہو رہا ہے.
انہوں نے کہا کہ سوال پوچھتا رہوں گا کہ ہمارے یہاں یہ انسان رہ رہے ہیں ان کا کیا بنے گا اور ان پر فیصلہ کرنا پڑے گا۔ 1951 کے قانون کے تحت جو بچے یہاں پیدا ہوتے ہیں شہریت ان کا حق ہے کیونکہ یورپ سمیت دیگر ممالک میں بھی یہ قوانین ہیں جو بچے پیدا ہوتے ہیں شہریت ان کا حق ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اتوار کے روز کراچی کے دورے کے دوران ڈیم فنڈ ریزنگ کی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب سے اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ افغان پناہ گزینوں اور بنگالیوں کو پاکستان کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹ جاری کیے جائیں گے۔