اسلام آباد: سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں اضافے کے معاملے پر تمام بڑے اسکولوں کو نوٹسز جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں سے متعلق ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں زیرالتوا کیسز کو یکجا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ اعلیٰ عدالت کی جانب سے تمام بڑے نجی اسکولوں کو نوٹسز بھی جاری کرنے کا حکم سامنے آیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا ہے کہ بڑے اسکولوں کو فریق بنا کر معاملے کو سماعت کے لئے مقرر کر رہے ہیں اور اسکولوں کو خود اس معاملے میں اپنا دفاع کرنا ہے۔
سپریم کورٹ میں 4 اکتوبر کو نجی اسکولوں میں فیسوں سے متعلق کیسز کی سماعت کی جائے گی۔
یاد رہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد تعلیم صوبائی معاملہ ہے اور صوبائی حکومتیں نصاب اور اسکولوں کے معاملات کی نگرانی کی ذمہ دار ہے۔
رواں ماہ ہی سندھ ہائیکورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافے کو غیرقانونی قرار دیا تھا جس کے بعد حکومت نے پرائیویٹ اسکولز کو 5 فیصد سے زائد وصول کردہ فیس واپس کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے یکم اگست کو اپنے ایک فیصلے میں وفاقی دارالحکومت کے نجی اسکولوں کو طلبا سے گرمیوں کی چھٹیوں میں فیس وصول کرنے کو درست قرار دیتے ہوئے اس کی اجازت دی تھی۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے ہی جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل بنچ نے 18 مئی 2018 کو نجی اسکولوں کو گرمیوں کی چھٹیوں میں فیس وصولی سے روک دیا تھا۔