اسلام آباد :سپریم کورٹ کے ججوں نے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر ایک بار پھر وضاحت کی ہے کہ الیکشن کمیشن کو اکثریتی فیصلے پر عمل کرنا ہوگا۔ یہ وضاحت آٹھ ججوں کی جانب سے جاری کی گئی، جن میں اہم جج شامل تھے۔
ججوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا یہ موقف کہ مختصر فیصلہ ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ سے متاثر ہوتا ہے، درست نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مختصر فیصلہ قانونی تشریح اور نفاذ کے لیے ہے، اور اس کی بنیاد پر ہونے والی ترمیم اس فیصلے کو غیر مؤثر نہیں کرسکتی۔
یہ وضاحت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ الیکشن کمیشن کو عدالت کے فیصلے کا لحاظ رکھتے ہوئے فوری طور پر عملدرآمد کرنا ہوگا، اور اب مزید وضاحت کی ضرورت نہیں رہی۔ ججوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ فیصلے کے نفاذ میں کوئی رکاوٹ نہ آئے، اور تمام قانونی نکات تفصیلی فیصلے میں شامل کر دیے گئے ہیں۔
یہ صورتحال سیاسی منظرنامے میں اہمیت رکھتی ہے کیونکہ مخصوص نشستوں کی تقسیم کا فیصلہ سیاسی جماعتوں کی حیثیت پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ اس وضاحت سے یہ بھی واضح ہوگیا کہ عدالت کی نیت فیصلے کے نفاذ میں مکمل ہے، اور قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے فوری عملدرآمد ضروری ہے۔