اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ سوشل میڈیا کا دورہ ہے اسے اب کوئی نہیں روک سکتا۔ میں بھی اپنے حامیوں کو سوشل میڈیا پر دوسروں کو برا بھلا کہنے سے نہیں روک سکتا۔ سینئر صحافی غریدہ فاروقی کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ وہ مردوں میں گھُسے گی تو ایسا تو ہو گا۔
نیشنل پریس کلب اور راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے مشترکہ وفد نے چیئرمین تحریک انصاف سے ملاقات کی ۔عمران خان نے کہا کہ فوری طور پر صاف شفاف انتخابات کا انعقاد موجودہ سیاسی و معاشی بحران سے نجات کا واحد ذریعہ ہے۔
صحافیوں کے وفد کی عمران خان سے ملاقات کے دوران ملک میں اظہارِ رائے کی آزادی اور اہلِ صحافت کیخلاف حکومتی سطح پر روا رکھے جانے والی فسطائیت پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا ۔میڈیا کارکنان کو درپیش مسائل اور فلاحی اقدامات کی ضرورت پر بھی مفصل بات چیت ہوئی ۔ تحریک انصاف کی حقیقی آزادی کی تحریک اور اسکے ملک میں آئین کی بالادستی اور جمہوریت کے بقاء و تسلسل پر اثرات بھی زیرِ بحث آئے ۔
عمران خان نے وفد سےبات کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی سیاسی جدوجہد آئین و قانون کی بالادستی سے عبارت ہے، عدل و انصاف کے قیام اور قانون کی حکمرانی کے بغیر خوشحال معاشرے کی تشکیل کا تصور ہی محال ہے،کرپٹ اشرافیہ نے محض اپنے مفادات کیلئے دستور و قانون کی پامالی کا کلچر پروان چڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ سرکار کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزی خصوصاً میڈیا پر اعلانیہ و غیر اعلانیہ بندشوں کی نظیر کسی آمر کے دور سے لانا بھی ناممکن ہے، دہشت گردی کے پرچوں سے اندراج سے چینلز کی بندشوں تک ہر حربہ آزمایا جارہا ہے۔ محض رائے کے اظہار پر بزرگ سینیٹر اعظم سواتی سمیت دیگر سیاسی کارکنان اور صحافیوں پر زیرحراست تشدد جیسی شرمناک روایت زندہ کی گئی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حقیقی آزادی کی تحریک ملک میں قانون کی حکمرانی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی، اہلِ قلم و دانش پر لازم ہے کہ ظلم و لاقانونیت کیخلاف کسی مصلحت کا شکار ہوئے بغیر آواز بلند کریں، دستور و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تحریک کو بھرپور انداز میں منطقی انجام تک پہنچانے کی تیاری کررہے ہیں۔