کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کو مطلوب اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی تاحال روپوش ہیں۔
آغا سراج درانی نیب ریفرنس میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد سے روپوش ہیں اور آغا سراج اور ان کے کوآرڈینیٹر سمیت دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق آغا سراج درانی و دیگر کی گرفتاری کے لیے جدید ڈیوائسز کا استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ آغا سراج اور ذوالفقار ڈاہر کی آخری لوکیشن کراچی کی تھی۔ نیب کی جانب سے آغا سراج کو کراچی میں جبکہ دیگر 9 ملزمان کو گڑھی یاسین اور دیگر شہروں میں تلاش کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ 13 اکتوبر کو سندھ ہائی کورٹ نے اثاثہ جات کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی سمیت 8 ملزمان کی ضمانت مسترد کر دی تھی، جب کہ ان کی اہلیہ اور بیٹوں کی ضمانت منظور کر لی تھی۔
ضمانت مسترد ہونے کے بعد جب نیب کے اہل کار کراچی میں آغا سراج درانی کی رہائش گاہ پہنچے تو سیکیورٹی گارڈز نے انھیں گھر میں داخل ہونے سے روک دیا تھا، کئی گھنٹے کھڑے رہنے کے بعد گھر کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اُن کے بیٹے آغا شہباز درانی نے نیب اہل کاروں کو گھر میں داخلے کی مشروط اجازت دی۔
آغا سراج درانی کے بیٹے نے کہا ایک لیڈی کانسٹیبل سرچ وارنٹ کے ساتھ گھر میں آ کر پوری تلاشی لے سکتی ہے لیکن کسی مرد اہل کار کو اندر آنے کی اجازت نہیں دوں گا۔ انھوں نے کہا ماضی میں نیب نے گھر میں داخل ہو کر خواتین کو زد و کوب کیا تھا کیونکہ نیب والے سمجھتے ہیں کہ وہ قانون سے بالا تر ہیں۔