کراچی: سینئر اداکارہ نادیہ افگن نے کہا ہے کہ آج کل ننانوے فی صد اسکرپٹ " ردی " ہیں اور روائتی بوگس کہانیوں کو ہی بار بار پیش کیا جارہا ہے ۔ خواہش ہے کہ کوئی طاقتور کردار ملے جس میں اداکاری کا مارجن ہو۔
اداکارہ نادیہ افگن نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ آج کل کے سکرپٹ زیادہ تر پرانی کہانیوں میں ہی ردوبدل کے ساتھ دہرائے جارہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں آج تک ایسے ہی کردار دیئے جاتے ہیں، جنہیں وہ اچھے انداز میں نبھاتی ہیں۔اگر انہوں نے کسی منفی کردار کو اچھے انداز میں کیا ہوتا ہے تو پھر مسلسل انہیں منفی کردار ملنے لگ جاتے ہیں اور جب کسی کامیڈی کردار کو لوگ پسند کرتے ہیں تو پھر کامیڈی کردار ہی ملنا شروع ہوجاتے ہیں ۔
نادیہ افگن نے ’پری زاد‘ میں اپنے پولیس افسر کے کردارکے بارے کہا کہ انہوں نے کئی بار خود سے سوال کیا کہ اگر وہ حقیقی زندگی میں پولیس والی ہوتیں تو کیسی ہوتیں اور پھر انہوں نے اسی انداز میں کردار کو ادا کیا۔
نادیہ افگن نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ کچھ منفرد کام کرے اور انہیں کوئی طاقتور کردار ملے اور جو اداکاری کے قابل ہو۔
انہوں نے 2018 کے مقبول ڈرامے ’سنو چندا‘ میں اپنے کردار کو طاقتور قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ انہیں اسی طرح کے کردار ملیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ اب ان کے پاس زیادہ تر دقیانوسی قسم کے اسکرپٹ آتے ہیں، جن میں ساس اور بہو کے جھگڑے، بری نند اور خواتین کی تکرار کو پیش کیا جا رہا ہوتا ہے اور انہیں یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ ایسا کیوں ہے؟
نادیہ افگن کا کہنا تھا کہ میں نے لاہور سے اداکاری کا آغاز کیا اور انہوں نے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر ’شاشلک، تین بٹا تین، ہوبہو اور فیملی فرنٹ‘ جیسے ڈراموں میں بہترین کامیڈی رول ادا کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈراما انڈسٹری کو اس وقت اچھی اور مثبت سوچ کی ضرورت ہے اور خصوصی طور پر عورتوں کے مضبوط کردار تخلیق کرکے معاشرے کو اچھا پیغام دیا جانا چاہیے۔
خیال رہے کہ نادیہ افگن نے 1995 کے بعد پی ٹی وی سے اداکاری کا آغاز کیا تھا اور انہوں نے ابتدائی طور پر سٹ کام کامیڈی سیریلز میں کردار ادا کیے۔
نادیہ افگن اب تک 4 درجن کے قریب ڈراموں اور فلموں میں کام کر چکی ہیں اور حالیہ دور میں ’سنو چندا، سمی اور پری زاد سمیت دل ناداں‘ جیسے ڈراموں میں ان کی اداکاری کو سراہا گیا۔