لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما شہبازشریف اور حمزہ شہباز احتساب عدالت میں پیش ہوئے ، شہبازشریف کی درخواست قبول کرتے ہوئے عدالت نے سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی ۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز آشیانہ، منی لانڈرنگ اور رمضان شوگر ملز ریفرنسز میں پیشی کیلئے احتساب عدالت میں پیش ہوئے ۔
منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت کے دوران شہباز شریف نے عدالت سے درخواست کی کہ انہیں اسلام آباد میں منعقدہ ایک اجلاس میں شرکت کرنی ہے، جس کی اجازت دی جائے۔
شہبازشریف کے وکیل نے نئے نیب آرڈیننس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گواہ کے بیان کے وقت ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی جائے گی جس پر نیب وکیل نے کہا کہ نیب آرڈینس میں ایسی کوئی قدغن موجود نہیں ہے ایسے بھی شہادت ہو سکتی ہے ۔
وکلا کے دلائل پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ اس معاملے کو بعد میں دیکھتے ہیں اور شہباز شریف کی استدعا پر منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت 5 نومبر تک ملتوی کر دی ۔
شہبازشریف نے میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے یہ جتنی دیر اور اقتدار میں رہیں گے معیشت اتنی ہی خراب ہوگی ۔اس حکومت کی موجود گی میں معیشت اوپر نہیں جاسکتی ۔ مہنگائی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے نے غریب عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے ۔
پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پرصحافی کے سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ اس سے زیادہ اور تباہی کیا ہوسکتی ہے کہ پٹرول کی قیمت اس حد تک پہنچ گئی ہے ۔ جب پٹرول کی قیمت بڑھتی ہے تو ہر چیز کی قیمت بڑھ جاتی ہے ۔