نیوزی لینڈ کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کو تین ہفتوں کے اندر نئی حکومت بنانی ہے۔
پارلیمان میں واضح اکثریت حاصل کرنے کے باجود آرڈرن گرین پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت بنانا چاہتی ہیں۔ گزشتہ روز ہونے والے انتخابات میں جیسنڈا آرڈرن کی جماعت لیبر پارٹی نے پارلیمان کی 49 فیصد نشتوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ میں 2020ء کے انتخابات میں شاندار کامیابی پر جیسنڈا آرڈرن کو مبارکباد دی ہے۔
ہفتے کی رات اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ جیسنڈا آرڈرن کی بہترین قیادت نے نہ صرف نیوزی لینڈ بلکہ پاکستان کے عوام کے دل بھی جیتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تعاون اور دوستی کے تعلقات کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ میں وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کی پارٹی نے ملک کے عام انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرلی ہے۔ جیسنڈا آرڈرن کی بائیں بازو کی لیبر پارٹی نے کل ڈالے گئے ووٹوں میں سے انچاس فیصد ووٹ لے کر پارلیمنٹ میں واضح اکثریت حاصل کی۔ حزب اختلاف کی دائیں بازو کی نیشنل پارٹی نے انتخابات میں ستائیں فیصد ووٹ حاصل کئے اور اس نے اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔ جس کے بعد وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کی دوسری بار بھی وزیر اعظم بننے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ اس مرتبہ انتخابات میں آرڈرن کا مقابلہ دائیں بازو کی قدامت پسند رہنما جوڈتھ کولنز سے تھا۔ جسینڈا آرڈن نے فتح کو تاریخی قرار دیا۔
اس طرح ملک میں تاریخ میں پہلی مرتبہ پارلیمان میں بائیں بازو کے اتحاد کو واضح اکثریت حاصل ہوئی ہے۔
نیوزی لینڈ میں حکومت سازی کے لیے پارلیمان کی 61 نشستوں پر کامیابی ضروری ہوتی ہے ورنہ اکثریت نہ ملنے کی صورت میں دوسری جماعتوں کے ساتھ ملکر مخلوط حکومت بنانا پڑتی ہے اور ابتدائی نتائج سے لگتا ہے کہ جسینڈا آرڈن دوسری بار بھی باآسانی وزیراعظم بن جائیں گی۔