کراچی: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے وزیراعظم کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دھمکیاں کسی اور کو دیں، لیگی قیادت پہلے بھی جیلیں کاٹ چکی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہم پہلے بھی وی آئی پی طریقے سے جیل میں نہیں رہے، پہلے بھی عام جیلوں میں ٹریٹ کیا گیا، اگر کوئی سمجھتا ہے جیلوں میں سہولیات تھیں تو غلط سمجھتا ہے، یہ جو دھمکیاں ہیں کسی اور کو دیں۔ دو دفعہ گرفتار ہو کر پانچ چھ ماہ جیل کاٹ کر آئے ہیں۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ عمران خان کی تقریر ہارے ہوئے شخص کی تقریر تھی۔ میاں صاحب نے اپنی تقریر میں ہارے ہوئے شخص کو ایڈریس نہیں کیا۔ میاں صاحب نے کہا آپ کا کھیل نہیں، بڑوں کی لڑائی میں چھوٹوں کا کوئی کام نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو کچھ دکھائی نہیں دے رہا، تھوڑے دنوں میں سب نظر آ جائے گا۔
خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کی میزبانی میں کراچی کے باغ جناح میں ہونیوالے جلسے کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے آج ہونے والے جلسے میں شرکت کے لیے مولانا فضل الرحمان کراچی میں موجود ہیں جبکہ مریم نواز بھی لاہور سے کراچی کے لیے روانہ ہو گئی ہیں۔ اس کے علاوہ صوبے کے مختلف علاقوں سے پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے قافلے مقامی رہنماؤں کی قیادت میں کراچی پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ کراچی میں 18 اکتوبر 2007ء کو پیش آنے والے سانحہ کارساز کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پی ڈی ایم کراچی میں پاور شو کرے گی۔
جمعہ کی رات پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے پہلے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا تھا آج لاہور سے گوجرانوالہ تک لوگوں کا ایک ہی نعرہ تھا کہ گو نیازی گو نیازی گو۔ کون کہتا تھا کہ عوام کہیں گے تو استعفا دے دوں گا۔ اب تو ہزاروں کی تعداد میں لوگ نکل آئے ہیں اب عمران خان کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں آج آپ کے پاس میڈیا کی زبان بندی کا مقدمہ لے کر آئی ہوں اور آپ کے منتخب نمائندوں کو ایک اقامے پر نکال دیا جاتا ہے اور ان کا مقدمہ لے کر آئی ہوں جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز اسلام آباد کی سڑکوں پر رل رہی ہیں ان کا بھی مقدمہ لے کر آئی ہوں۔
مریم نواز نے کہا کہ منتخب نمائندوں کی تین ، تین نسلوں سے حساب لیا جاتا ہے لیکن ملک کو لوٹنے والوں سے کچھ بھی نہیں پوچھا جاتا۔ ووٹ کو عزت نہیں ملتی تو عوام کا بُرا حال ہوتا ہے اور آج لوگ بُرے حال میں ہیں اور بیروزگاری کا ہر طرف راج ہے۔ انہوں نے کہا عوام وعدہ کریں کے چینی اور آٹا چوروں سے حساب لے گی، یہ لوگ پہلے چیزیں غائب کرتے ہیں پھر قیمتیں بڑھا کر واپس لے آتے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ حکومت عوام کے ووٹوں سے آنی اور جانی چاہیے نہ کہ کسی کو سلیکٹ کر کے عوام پر مسلط کیا جائے۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کی کرپشن کی داستانیں جب عوام کے سامنے آئیں گی تو لوگ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے اور عمران خان یاد رکھو حالات بدلتے ہوئے دیر نہیں لگتی۔ خیال رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ 20 ستمبر کو اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد تشکیل پانے والی 11 سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے جو رواں ماہ سے شروع ہونے والے ’ایکشن پلان‘ کے تحت 3 مرحلے پر حکومت مخالف تحریک چلانے کے ذریعے حکومت کا اقتدار ختم کرنے کی کوشش کرے گی۔
ایکشن پلان کے تحت پی ڈی ایم نے رواں ماہ سے ملک گیر عوامی جلسوں، احتجاجی مظاہروں، دسمبر میں ریلیوں اور جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف ایک ’فیصلہ کن لانگ مارچ‘ کرنا ہے۔ مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کے پہلے صدر ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف سینئر نائب صدر ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی اس کے سیکرٹری جنرل ہیں۔