’پرتشدد تفتیش کے دوران سعودی صحافی کے ٹکڑے کیے گئے

11:56 PM, 18 Oct, 2018

استنبول :سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی میں نیا انکشاف سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں تشدد کا نشانہ بنا کر زندہ ہی ٹکڑوں میں کاٹ دیا گیا تھا۔

ترک اخبار ’ینی شفق‘ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے وائس ریکارڈنگ سنی ہے جس میں جمال خاشقجی کو تفتیش کے دوران تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے سنا گیا اور پہلے ان کی انگلی کاٹی گئی بعدازاں زندہ ہی ٹکڑوں میں تبدیل کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع نے دعویٰ کیا کہ 7 منٹ کے اندر جمال خاشقجی کی موت واقع ہوگئی، انہیں سعودی قونصلر کے آفس کے برابر میں موجود لائبریری میں لایا گیا اور اسٹڈی ٹیبل پر لٹا کر کوئی بے ہوشی کا انجیکشن لگایا گیا جس کے بعد ان کی آوازیں بند ہوگئیں۔

ترک اخبار نے ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی جنرل سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ میں فرانزک شواہد کے ہیڈ صلاح محمد الطوبیگے نے مبینہ طور پر ان کے جسم کو ٹکڑوں میں تبدیل کرنا شروع کیا, اس دوران انہوں نے خود بھی کانوں میں ایئر فون لگا رکھے تھے جبکہ وہ دیگر افراد کو بھی ائیر فون لگانے کی ہدایت دیتے ہوئے سنے گئے۔

دوسری جانب امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ ترک حکام کی جانب سے صحافی کی مبینہ گمشدگی میں ملوث مشتبہ افراد کی شناخت میں یہ بات سامنے آئی کہ ان میں سے ایک شخص سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا قریبی ساتھی ہے۔

مذکورہ شخص کو پیرس اور میڈرڈ میں ولی عہد کے ہمراہ ہوائی جہاز سے باہر آتے ہوئے دیکھا گیا تھا جبکہ رواں برس ان کے امریکا کے دورے کے موقع پر تصاویر میں اسے سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ کھڑا دیکھا گیا تھا۔

مزیدخبریں