ابوظہبی:آسٹریلیا کے خلاف ابوظہبی ٹیسٹ کے تیسرے روز اظہر علی انوکھے اور مضحکہ خیر طریقے سے رن آﺅ ٹ ہوگئے۔
کھیل کے تیسرے دن 53ویں اوور میں پیٹر سڈل کی ایک گیند اظہر علی کے بلے کا کنارہ لے کر تھر ڈ مین باﺅنڈری کی جانب گئی اور باﺅنڈری کے بالکل قریب جاکر رک گئی ،اظہر علی اور اسد شفیق کے خیال میں گیند باﺅنڈری پار کرگئی تھی اور جب مچل سٹارک نے بال واپس وکٹ کیپر ٹی پین کی جانب پھینکی تو دونوں بلے باز وکٹ کے درمیان میں بت بنے کھڑے تھے اور ٹم پین نے وکٹ گرا کر اظہر علی کو64رنز پر پوویلین واپس بھیج دیا۔
یاد رہے کہ ابوظہبی کے شیخ زید سٹیڈیم میں کھیلے جارہے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے پہلی اننگز میں 282 رنز بنائے جس کے جواب میں آسٹریلیا کی پوری ٹیم 145 رنز پر آﺅٹ ہوگئی ،کھیل کے تیسرے روز پاکستان نے نامکمل اننگز کا آغاز کیا، حارث سہیل 17 اور اظہر علی 54 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے تاہم نیتھن لیون نے حارث سہیل کو اپنے سکور میں اضافہ کیے بغیر پویلین واپس بھیج دیا۔
Unbelievable. ????
— Abu Eesa Niamatullah (@Niamatullah) October 18, 2018
Azhar Ali run out whilst chatting with Shafiq in the middle, thinking he's hit a four. Except he didn't. Dumb and dumber.
Easily the stupidest piece of cricket I've ever seen in 35 years of watching and playing cricket.
Pakistan bloody Zindabad.#PAKvsAUS pic.twitter.com/nhFgRoq2aw
کھیل کے دوسرے روز آسٹریلیا کی بیٹنگ لائن مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی، ایرن فنچ 39 اور مچل اسٹارک 34 کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا اور پوری ٹیم 145 رنز پر آﺅٹ ہوگئی۔ قومی ٹیم کی جانب سے محمد عباس نے 5، بلال آصف نے 3 اور یاسر شاہ نے ایک وکٹ حاصل کی۔ دن کے اختتام تک پاکستان بھی دوسری اننگز میں اپنی دو وکٹیں گنواچکا تھا، فخرزمان نے ایک بار پھر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 66 رنز کی اننگز کھیلی۔
کھیل کے پہلے روز نیتھن لیون نے شاندار باﺅلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کی آدھی ٹیم کو صرف 57 رنز پر پویلین بھیج دیا تھا تاہم کپتان سرفراز احمد اور فخرزمان نے ذمہ دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 94،94 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کا سکور مستحکم کیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے نیتھن لیون نے 4، لیبسچگنی نے 3 ، مچل مارش اور مچل سٹاک نے ایک ،ایک وکٹ حاصل کی۔واضح رہے پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلین بلے بازوں نے عمدہ بیٹنگ کے ذریعے میچ ڈرا کرکے پاکستان کو یقینی فتح سے محروم کردیا تھا۔