نئی دہلی: بھارت کے معروف سیاسی رہنما لالو پرساد یادو کے بیٹے نے دیوالی کے موقع پر آتشبازی کی بجائے غبارے پھوڑنے کی تجویز پیش کر دی۔ انہوں نے یہ تجویز بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے دیوالی کے موقع پر دارالحکومت نئی دہلی میں آتشبازی کے سامان کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کے بعد دی ہے۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر آتشبازی فضائی آلودگی کے ساتھ ساتھ انسانی صحت کے لئے بھی مضر اثرات کی حامل ہے۔ بھارتی شہریوں کا کہنا ہے کہ دیوالی کا مطلب ہی روشنی کا تہوار ہے اور آتشبازی کے بغیر دیوالی کا کوئی مزہ نہیں آئے گا۔ اس صورتحال میں بھارتی سیاسی جماعت راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد یادو کے بڑے بیٹے تیج پرتاب یادو نے تجویز کیا ہے کہ آتشبازی واقعی آلودگی کا باعث ہے بہتر ہے کہ دیوالی منانے والے پٹاخے چلانے والے غبارے پھوڑیں۔ اس سے نہ تو ماحولیاتی آلودگی پھیلے گی اور نہ ہی انسانی صحت کو کوئی نقصان ہو گا۔
آتشبازی پر عدالتی حکم کے تحت پابندی کو بعض شہریوں نے مذہب مخالف اقدام قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی اور بھی بہت سی چیزیں ہیں لیکن ان پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی۔ان لوگوں کا کہنا ہے کہ ماحول کے تحفظ کے ساتھ ساتھ روایات کا تحفظ بھی ضروری ہے۔
دریں اثنا بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما اور ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج چوہان نے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کی طرف سے پابندی کے باوجود دیوالی کے موقع پر آتشبازی کا ضرور مظاہرہ کریں گے۔ادھر ریاست تری پورہ کے گورنر نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے جج صاحبان کو سیکولر گینگ کے ارکان قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیوالی کے موقع پر آتشبازی پر پابندی اس سوچ کا نتیجہ ہے جس کے تحت گذشتہ سال کچھ معروف بھارتی شخصیات نے ملک میں عدم برداشت کے کلچر کے فروغ کا الزام عائد کرتے ہوئے سرکاری اعزازات واپس کر دیئے تھے۔