لاہور: وفاقی حکومت کی جانب سے 731 آئٹمز پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں 30 فیصد اضافہ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن قرار داد پیش نہ کر سکی۔ اپوزیشن ارکان کی وفاقی وزیر خزانہ اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید ، جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر اور پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر قاضی احمد سعید کی جانب سے مشترکہ قرار داد پیش کرنے کے لئے قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے نکتہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے سپیکر رانا محمد اقبال سے آؤٹ آف ٹرن قرار داد پیش کرنے کی اجازت چاہی اور کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے 731 آئٹمز پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے نام پر منی بجٹ نافذ کر دیا گیا ہے جس سے مہنگائی کا بڑا طوفان آئے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ فی الفور واپس لیا جائے ورنہ غریب کی کمر مزید ٹوٹ جائے گی۔
صوبائی وزیر شیخ علاؤالدین نے سپیکر سے کہا کہ اپوزیشن کو عائد کی جانے والی ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ پر بحث کرنے دی جائے وہ ایک ایک آئٹم پر جواب دیں گے تا ہم ڈاکٹر سید وسیم اختر نے اصرار کیا کہ قرار داد پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔
سپیکر نے کہا کہ قرار داد قواعد و ضوابط کے مطاب ہی پیش کی جا سکتی ہے جس کے لئے ایوان سے قواعد و ضواب کی معطلی کی اجات لینا ضروری ہے ۔ سپیکر نے کہا کہ قرار داد قواعد و ضوابط کے مطابق لائی جائے۔ قرار داد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن ارکان نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نعرہ بازی کی ۔