آسٹریلیا نے تیسرے ٹی20 میں پاکستان کو شکست دے کر سیریز میں وائٹ واش کیا

آسٹریلیا نے تیسرے ٹی20 میں پاکستان کو شکست دے کر سیریز میں وائٹ واش کیا

ہوبارٹ:میزبان آسٹریلیا نے پاکستان کا 118 رنز کا ٹارگٹ 3 وکٹوں کے نقصان پر 12 ویں اوور میں  پورا کرکے پاکستان کو  کلین سویپ شکست دے دی۔

ہوبارٹ میں کھیلے گئے سیریز کے آخری میچ میں پاکستانی ٹیم 117 رنز پر ڈھیر ہو گئی، اور 20 اوورز بھی مکمل نہیں کر سکی۔ پاکستان کی پوری ٹیم 18.1 اوورز میں آؤٹ ہو گئی، جس میں سے 7 کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی نہ پہنچ سکے۔

پاکستان کے لیے اننگز کا آغاز صاحبزادہ فرحان اور بابر اعظم نے کیا۔ فرحان صرف 9 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جبکہ حسیب اللہ نے 24 رنز بنائے۔ عثمان خان، جو پچھلے میچ میں نصف سنچری سکور کر چکے تھے، اس میچ میں صرف 3 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔ قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا بھی اس میچ میں ناکام رہے اور صرف 1 رن بنا کر پویلین واپس لوٹ گئے۔ بابر اعظم کچھ دیر تک مزاحمت کرتے رہے اور 41 رنز کی اننگز کھیلی، لیکن وہ بھی جلد ہی آؤٹ ہو گئے۔ باقی کھلاڑیوں میں عرفان خان 10، عباس آفریدی 1، جہانداد خان 5، شاہین آفریدی 16 اور صفیان مقیم 1 رن پر آؤٹ ہوئے۔

جواب میں آسٹریلیا نے ہدف کا تعاقب تیز رفتاری سے کیا اور 11.2 اوورز میں 3 وکٹوں پر 118 رنز کا ہدف حاصل کر لیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے جیک فریزر میک گرک 18 رنز اور میتھیو شارٹ 2 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جبکہ کپتان جوش انگلس نے 27 رنز کی اننگز کھیلی۔ پھر مارکس اسٹوئنس نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 27 گیندوں پر 61 رنز بنائے، جس میں 5 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے۔ اسٹوئنس نے پاکستانی باؤلرز، خاص طور پر حارث رؤف کو ایک ہی اوور میں 2 چھکے اور 2 چوکے مار کر 21 رنز بٹورے۔

پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی، عباس آفریدی اور جہانداد خان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی، تاہم آسٹریلوی بیٹرز کے سامنے وہ زیادہ کامیابی حاصل نہ کر سکے۔

پاکستان کے کپتان محمد رضوان کو آرام دیا گیا تھا اور ان کی جگہ نائب کپتان سلمان علی آغا نے قیادت کی۔ اس میچ کے لیے دو تبدیلیاں کی گئیں، نسیم شاہ کی جگہ جہانداد خان کو ڈیبیو کا موقع دیا گیا اور محمد رضوان کی جگہ حسیب اللہ کو شامل کیا گیا۔ آسٹریلیا نے اپنی فاتح سائیڈ میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور وہ اسی ٹیم کے ساتھ میدان میں اترے۔

اس فتح کے ساتھ آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف 3 میچز کی ٹی20 سیریز 3-0 سے اپنے نام کر لی۔

مصنف کے بارے میں