چکوال : چکوال کے مدرسے میں کئی طلبہ سے مبینہ زیادتی کیس میں گرفتار دونوں ملزم 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے کردیےگئے ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں تفتیشی افسر تھانہ صدر نے دونوں ملزمان کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان کا ڈی این اے میچ کروانا ہے، مدرسے کے سی سی ٹی وی ویڈیو کا بھی فرانزک کروانا ہے۔
عدالت نے ملزمان انیس اور ذیشان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ دونوں ملزمان کو 23 نومبر کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں دوبارہ پیش کرنےکا حکم بھی دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہےکہ جنسی زیادتی کی تصدیق کے لیے ملزمان کے ڈی این اے سیمپل فرانزک لیبارٹری بھجوا دیےگئے ہیں، ملزمان نے نازیبا حرکات اور تشدد کا اقرار کیا ہے تاہم جنسی زیادتی کا الزام مستردکیا ہے۔
پولیس کے مطابق ایک متاثرہ بچے کے والد کی مدعیت میں تھانہ صدر میں اساتذہ کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا جس میں مدعی نے بتایا کہ اس کا 12 سال کا بیٹا کافی دنوں سے پریشان تھا، پوچھنے پر بیٹے نے بتایا کہ اسے استاد کی جانب سے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق بچے نے بتایا کہ مدرسے کے دو اساتذہ نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا، بچے نے بتایا کہ دو اساتذہ نے متعدد بچوں کے ساتھ زیادتی کی اور جسم پر چھری سے نشان بھی بنائے۔
مقامی اسپتال نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بچوں کے جسم پر چھری سے نشانات بنائے گئے ہیں۔