اسلام آباد: نگراں وزیراعظم نے یکم نومبر 2023 سے گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کے لیے ایف بی آر کے ہیڈ کوارٹرز الاؤنس کا 140فیصد دینے کی منظوری دے دی۔
ایف بی آر افسران کیلئے ہیڈ کوارٹر الاؤنس کے حوالے سے وزارت خزانہ کے ریگولیشن ونگ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق دیگر وزارتوں/ ڈویژنوں کو فراہم کردہ ایگزیکٹو الاؤنس کی طرز پر حکومت نے اب ایف بی آر کے ہیڈ کوارٹر کے دائرہ کار میں اعلیٰ گریڈ کے افسران کو 140 فیصد بنیادی تنخواہ الاؤنس دیا ہے۔
قومی خزانے پر سالانہ بنیادوں پر 430 ملین روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے لیکن حکومت نے پابند کیا ہے کہ یہ اخراجات رواں مالی سال کے دوران ایف بی آر کے لیے مختص وسائل سے ہی پورے کیے جائیں گے۔ آئی ایم ایف کے جاری اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) پروگرام کے تحت سپلیمنٹری گرانٹس پر پابندی کو مدنظر رکھتے ہوئے سپلیمنٹری گرانٹس کی فراہمی پر پابندی لگائی گئی۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اعلیٰ سرکاری ذرائع نے تصدیق کی کہ ایف بی آر نے سیکرٹری خزانہ کی توثیق کے ساتھ اس سمری کو آگے بھیجنے کی زحمت نہیں کی اور سمری براہ راست وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بھجوائی گئی۔ وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ایف بی آر کے ایک افسر نے گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کے لیے اس ہیڈ کوارٹر کے الاؤنس کی منظوری دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں تعینات افسران کو مختلف مراعات مل رہی ہیں کیونکہ انہوں نے سالانہ بنیادوں پر کم از کم 15 ایوارڈز حاصل کیے جبکہ انہوں نے ٹیکس وصولی کے سہ ماہی اہداف کے حصول کے موقع پر اپنی بنیادی تنخواہ کے 3 سے 4 ایوارڈز کا انتظام بھی کیا۔