غزہ: اسرائیل نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں فلسطینیوں کو ایک تازہ انتباہ جاری کیا کہ وہ جنگی لائن سے باہر نکلیں اور انسانی امداد کےعلاقوں قریب جائیں۔
اسرائیل کی جانب سے جنوبی غزہ کو تازہ ترین ا تباہ میں کہا گیا ہے کہ وہ شمالی غزہ کو زیر کرنے کے بعد جنوبی غزہ میں حماس پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اس قدم سے غزہ شہر پر اسرائیلی حملے سے جنوب سے فرار ہونے والے لاکھوں فلسطینیوں کو خان یونس کے رہائشیوں کے ساتھ دوبارہ نقل مکانی پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔خان یونسل4لاکھ سے زیادہ کا شہر ہے، اس نقل مکانی سے پہلے سے ہی ایک سنگین انسانی بحران کو مزید خراب ہوگا۔
اسرائیل نے خان یونس کے بارے میں پمفلٹ گرائے جس میں لوگوں کو پناہ گاہوں میں جانے کے لیے کہا گیا تھا، جس میں انتباہ کیا گیا ہے کہ وہاں فوجی آپریشن قریب ہے۔
ساتھ ہی ساتھ ہفتے کے روز، خان یونس کے قریب حماد شہر میں ایک رہائشی عمارت پر فضائی حملے کے بعد 26 افراد شہید اور 23 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل کی جنگی کابینہ نے امریکہ کی درخواست کے بعد ہر دو دن بعد 140,000 لیٹر (36,985 گیلن) ایندھن کی پٹی میں داخلے کی اجازت دینے پر اتفاق کر لیا ۔
یاد رہے کہ ایندھن کی قلت کی وجہ سے جمعہ کو دیے گئے مصر سے پہلی ترسیل کے آنے کے بعد ختم ہو گیا ہے، جس کے بعد سے دو روزہ بلیک آؤٹ جاری ہے اور غزہ کا تمام مواصلاتی نطام بند ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 12 ہزارافراد شہید ہو چکے ہیں، جس میں 5 ہزارکے قریب بچے شامل ہیں۔