سان سلواڈور: سینٹرل امریکہ کے ملک ایل سلواڈور میں مس یونیورس فائنل کے ریمپ پر پاکستانی بیوٹی کوئن ایریکا رابن نے نئی تاریخ رقم کر دی۔ ریمپ پراپنے ملک کے ثقا فتی رنگ بکھیر کے عوام کا دل جیت لیا۔
ایریکا روبن نے پہلی پاکستانی مقابلہ کنندہ کے طور پر مس یونیورس کے اصولوں کو نئے طریقے سے پیش کرکے سب کو دنگ کر دیا۔ مس یونیورس پاکستان ایریکا روبن نے ایل سلواڈور میں ہونے والے 72ویں مس یونیورس مقابلے کے ابتدائی مرحلے میں فخر اور اعتماد کے ساتھ اسٹیج پر اپنے پاکستانی ہونے کو قبول کیا۔
پاکستانی بیوٹی کوئین ایریکا رابن مس یونیورس 2023 میں سوئمنگ سوٹ کیٹ واک میں بھی حصہ لیا لیکن انہوں نے سوئمنگ سوٹ کیٹ واک میں سوئمنگ سوٹ کے بجائے ایک خوبصورت کافتان پہنا تھا جسے روبن سنگر نے مس یونیورس آرگنائزیشن کے تعاون سے ڈیزائن کیا تھا۔
مس یونیورس پاکستان کے آفیشل انسٹاگرام پیج پر ایک پوسٹ میں لکھا گیا کہ پاکستانی بیوٹی کوئین اریکا رابن نے عالمی مقابلہ حسن میں ایک نئی تاریخ رقم کر دی۔
مس یونیورس پاکستان ایریکا رابن نے ایونٹ میں اپنی خوبصورت موجودگی اور اپنے شاندار ملبوسات سے سامعین کو دنگ کردیا۔
مزید براں اریکا رابن نے ایونٹ میں قومی لباس کے مقابلے میں پاکستان کی ثقافت کو اجاگر کرنے والا ایک خوبصورت لباس پہنا۔
پاکستانی بیوٹی کوئن ایریکا رابن نے ریمپ پر اپنی دلکش موجودگی اور شاندار قومی ملبوسات کے ساتھ ناظرین کو محظوظ کیا۔
انھوں نے ایسے لباس کا انتخاب کیا جس سے پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کے شاندار رنگوں کی ترجمانی ہورہی تھی، شرکاء نے بھی ماڈل کو دل کھول کر داد دی۔
مس یونیورس پاکستان کے آفیشل انسٹاگرام اکؤنٹ پر ملبوسات کی اہمیت کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے کہ ایریکا کے اپنے لباس کے ذریعے پاکستان کی ثقافت، تاریخ اور طرز زندگی کا جشن منانے کے مشن کو اجاگر کیا گیا۔
صوبہ سندھ کے شہر کراچی کی ایریکا رابن پاکستان جیسے قدامت پسند معاشرے سے تعلق رکھنے کے باوجود ’مِس یونیورس‘ میں پاکستان کی نمائندگی کر رہی ہیں۔ مس یونیورس پاکستان 2023 کےلیے ٹاپ 5 فائنلسٹ میں کراچی سے 24 سالہ ایریکا رابن کے اس اعزاز جیتنے کے بعد حکومت کی جانب سے ان کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ سیاسی پارٹی جماعت اسلامی کے سینیٹرمشتاق احمد نے انھیں ’شرمناک‘ قرار دیا تو وہیں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا۔
دوسری جانب نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ حکومت نے کسی کو 'مس یونیورس' مقابلۂ حُسن میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے نامزد نہیں کیا۔
مرتضیٰ سولنگی نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ حکومت اور ریاستِ پاکستان کی نمائندگی ریاست اور حکومت کے ادارے کرتے ہیں۔ ہماری حکومت نے کسی غیر ریاستی اور غیر حکومتی فرد یا ادارے کو ایسی کسی سرگرمی کے لیے نامزد کیا ہے اور نہ کوئی ایسا شخص، ادارہ، ریاست یا حکومت کی نمائندگی کر سکتا ہے۔
حکومتِ اور ریاستِ پاکستان کی نمائندگی ریاست اور حکومت کے ادارے کرتے ہیں۔ ہماری حکومت نے کسی غیر ریاستی اور غیر حکومتی فرد یا ادارے کو ایسی کسی سرگرمی کیلیے نامزد کیا ہے اور نہ کوئی ایسا شخص/ادارہ ریاست/حکومت کی نمائندگی کر سکتا ہے۔
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) September 13, 2023
ختم شد۔ https://t.co/rW5XGi2bV1
واضح رہے کہ مس ورلڈ پاکستان مقابلےکاانعقاد پہلی بار 2002 میں ٹورنٹو میں ہوا تھا۔ یہ مقابلہ اپنے اندر کئی جہتیں لیے ہوئے ہے جس میں نہ صرف 'مس پاکستان یونیورسل' بلکہ 'مسز پاکستان یونیورسل' اور یہاں تک کہ 'مس ٹرانس پاکستان' جیسے منفرد مقابلے شامل ہیں۔تاہم اِن مقابلوں کی 72 سالہ تاریخ میں پاکستان نے کبھی بھی مس یونیورس کے لیے نمائندہ نامزد نہیں کیا۔
گزشتہ برس مس یونیورس کا تاج امریکی حسینا آر بونی گیبرئیل نے پہنا تھا۔بھارت تین بار یہ اعزاز اپنے نام کر چکا ہے جس میں سن 1994 میں سشمیتا سین، 2000 میں لارا دتہ اور 2021 میں ہرناز کور سندھو مس یونیورس بن چکی ہیں۔
رواں برس مس یونیورس کون بنے گا اس کا اعلان 19 نومبر کو ہو گا۔