کراچی: مفتی اعظم پاکستان اور صدر جامعہ دارالعلوم کراچی مولانا مفتی رفیع عثمانی صاحب 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دارالعلوم کراچی کی جانب سے مفتی رفیع عثمانی کے انتقال کی تصدیق کردی گئی ہے جبکہ جنازے کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا، مفتی رفیع عثمانی، مفتی تقی عثمانی کے بھائی تھے۔
دوسری جانب مفتی محمد رفیع عثمانی کے انتقال پر سیاسی و مذہبی شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان ایک معتدل ،بلند پایہ ،فقیہ اور مفتی سے محروم ہوگیا، مفتی رفیع عثمانی کی گرانقدر علمی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مفتی صاحب مرحوم متوازن افکار و نظریات کے حامل تھے جنہوں نے اپنی تصانیف اور خطبات سے اسلام کی حقیقی تصویر دنیا کے سامنے پیش کی، جدید فقہی مسائل ہمیشہ صائب موقف دیا۔
واضح رہے کہ مولانا رفیع عثمانی 21 جولائی 1936 کو بھارت کے علاقے دیوبند میں پیدا ہوئے، ان کا نام عالم دین مولانا اشرف علی تھانوی نے رکھا جبکہ آپ کے والد مولانا شفیع دارالعلوم دیوبند کے مفتی اعظم تھے۔